سیہون(نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سیلاب متاثرین کے درمیان انھیں گھروں کی تعمیر کیلئے جنوری کے پہلے ہفتہ میں تین لاکھ قسط اور کاشتکاروں کو بیج کیلئے پانچ ہزار فی ایکڑ دینا کا اعلان کیا ۔ یہ اعلان انھوں نے آج سیہون اور دادو اضلاع کے سیلاب متاثرہ علائقوں کا ایک روزہ دور ہ کے دوران کیا۔وزیراعلیٰ نے اپنے دورے کی شروعات بنگل بزدار ولیج سے کی جہاں انھوں نے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی اور بارشوں کے باعث تباہ شدہ مکانات کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر سیلاب متاثرین نے وزیراعلیٰ سندھ کو دیکھ کر انکا پرتپاک استقبال کیا تو وزیراعلیٰ نے انھیں مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ خود مشکلات سے دوچار ہیں میرے استقبال کرنے زحمت نہ اٹھائیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے متاثرین کے تسلی سے تمام مسائل سنے اورانھیں حوصلہ دیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے خطاب میں کہا کہ حالیہ بارشوں سے سیہون میں 57 لوگ اپنی زندگی گنوابیٹھے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو ہم نے ریسکیو کیا اور ان تک خیمے اور راشن کی ترسیل کو یقینی بنایا ۔ ہم نے جو کچھ بھی کیا ہے وہ کم ہے لیکن ہمارا وعدہ ہے کہ سیلاب متاثرین کو گھر ضرور بنا کر دینگے اور گھروں کا سروے تقریباً مکمل ہو چکا ہے ،تقریباً تین لاکھ گھر بنا نے کا ٹارگیٹ ہے جوکہ میں سمجھتا ہوں کہ کافی نہیں ہوں گے۔وزیراعلیٰ نے سیلاب متاثرین کو کہا کہ گھر کو مکمل بنانے کیلئے آپ کو خود محنت و مزدوری کرنی پڑے گی۔وزیراعلیٰ سندھ نے متاثرین کو گھر بنانے کیلئے جنوری کے پہلے ہفتے میں پہلی قسط دینے کا عندیہ دیتے ہوئے انھیں (کاشتکاروں) کو 5 ہزار روپے فی ایکڑ بیج کیلئے دینے کی خوشخبری بھی بتائی جسکا سروے مکمل ہوچکا ہے جبکہ وہ پیسے بھی دینا شروع کر رہے ہیں۔انھوں نے متاثرین کو کہا کہ میں آپ کے صبر کی داد دیتا ہوں کہ اس مشکل گھڑی صبر سے کام لیا ۔وزیراعلیٰ نے انھیں یقین دلایا کہ میں آپ کے گھروں کی تعمیر اور زمینوں کا کام خود دیکھوں گا اور تمام مسائل حل کریں گے۔اس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ وہاں سے ہوکر بوبک پہنچے اور منچھر بند پر قائم دیہاتوں کا معائنہ کرتے ہوئے وہاں موجود سیلاب متاثرین سے ملاقات کی اور مسائل سنے اور انھیں بحالی کے کام سے متعلق ہر ممکن یقین دہانی کرائی۔ اس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ دوست محمد روڈانی کے 2014 میں افتتاح کئے گئے گورنمنٹ پرائمری اسکول کی خستہ حال عمارت کا معائنہ کیا اور وہاں خیمے میں موجود متاثرین سے ملاقات کی اور راشن اور میڈیکل کی سہولیات کے حوالے سے دریافت کیا جس پر لوگوں نے پانی کی وجہ سے مچھروں کی بھرمار کی شکایت کر ڈالی اور وزیراعلیٰ موقع پر ہی متعلقہ انتظامیہ کو مچھر بند میں قائم تمام خیمہ بستی اور آسپاس کے دیہاتوں میں مچھر مار اسپرے کرانے کی ہدایت کی۔
میڈیا سے گفتگو: اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال بارشوں اور سیلاب کے باعث صوبے کی تاریخ کا بدترین سال رہا ، یہ علائقہ نیچے ہونے کے باعث پانی بلوچستان سے آیا ۔انھوں نے کہا کہ ہم روز اول سے لوگوں کے ساتھ ہیں تاکہ اُن کے مسائل کم کر سکیں اوراب لوگوں کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کسانوں کو بیج کی فراہمی کے ساتھ ہم لوگوں کو گھر بنانے کیلئے بطور پہلی قسط تین لاکھ روپے دے رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صوبے کے تمام علاقوں سے 80 فیصد پانی کی نکاسی ہوچکی ہے جبکہ دیگر علاقوں سے پانی کی نکاسی پمپنگ کی مدد سے کر رہے ہیں۔مزید کہا کہ مشکل معاشی صورتحال ضرور ہے لیکن ملک ڈیفالٹ کا کوئی خدشہ نہیں ۔انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عالمی سطح پر سب سے پہلا ملک پاکستان جو موسمی تبدیلی کے اثرات کے بھینٹ چڑھا ہے انکےمسائل کو اجاگر کیا ۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ معاشی بدحالی کی ذمہ دار گذشتہ حکومت ہے اور ہم معیشت کی بحالی کیلئے جتن کررہے ہیں۔
یوسی بوبک کا دورہ: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی یو سی بوبک کے مخدوم ضمیر کے گھر پہنچے اور ان سے ملاقات کی۔ وہاں موجود سیلاب متاثرین سے بھی ملاقات کی اور کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ یہاں کے متاثرین نے اپنی زمینوں پر گندم اگا رہے ہیں اور اتنی تکالیف کے باوجود بھی ہمارے متاثرین کے حوصلے بلند ہیں۔ اس موقع پر سیلاب متاثرین سمیت مقامی افراد نے وزیراعلیٰ سندھ کو درخواستیں دیں جن پر انہوں نے اسی وقت ہی متعلقہ حکام کو احکامات جاری کیے؛
یوسی جعفرآباد کا دورہ: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ یو سی جعفر آباد پہنچے جہاں وہ امیر بائی ایکس پنگر اور نگر خان بروہی کے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی اور انکا احوال جانا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے پورے دیہات کا دورہ کیا او پانی کی جلد نکاسی کیلئے پمپنگ مشین لگانے کی ہدایت کی۔
حاجی گل محمد برہمانی سے تعزیت: وزیراعلیٰ سندھ علی آباد گوٹھ میں حاجی گل محمد برھمانی کے بھتیجے کے انتقال پر ان سے تعزیت کرنے پہنچے اور مرحوم کیلئے دعا مغفرت کی۔
یوسی واہڑ کا دورہ: وزیراعلیٰ سندھ یو سی واہڑ کے گوٹھ آباد میں منور علی ملاح کے ہاں پہنچے اور کے دیہاتیوں سے روبرو ملاقات کی اور مسائل سنے جس پر وزیراعلیٰ نے انھیں تمام مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ منور میمن سے ملاقات: وزیراعلیٰ سندھ منور میمن سے اُنکی رہائش گاہ پر ملاقات کرنے پہنچے جہاں وزیراعلیٰ سندھ کی آمد کا سن کر علاقے کے لوگوں کی بڑی تعداد پہنچی ۔ وزیراعلیٰ سندھ کچھ دیگر وہاں لوگوں سے ملے جس پر دیہاتیوں نے وزیراعلیٰ کے آمد پر خوشی کا اظہار کیا۔ بانبھن گوٹھ آمد: وزیراعلیٰ سندھ بانبھن گوٹھ پہنچے جہاں حاجی شری سے اُن کے بھتیجے کے انتقال پر تعزیت کی اور مرحوم کیلئے دعائے مغفرت مانگی گئی۔وہاں سے ہوکر وزیراعلیٰ سندھ میمن محلے پہنچے جہاں ایڈووکیٹ نوید میمن سے اُنکی چچی کے انتقال پر تعزیت کی اور دعا مانگی۔