شکارپور(نمائندہ خصوصی) سندھ پولیس کا شکارپور کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن جاری ہے، صوبائی حکومت نے درجنوں ڈاکوؤں کے سر کی قیمت لاکھوں روپے مقرر کردی۔تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں ڈاکوؤں کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر قابو پانے کیلیے ان کیخلاف گھیرا مزید تنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس سلسلے میں سندھ حکومت نے شکارپور کے مختلف علاقوں میں موجود 133 ڈاکوؤں اور اشتہاریوں اور ان کے سہولت کاروں کے سر کی قیمت مقررکردی۔اس حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ نے ڈاکوؤں کے سر کی قیمت مقرر کرنے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے اس کے علاوہ اغواء برائے تاوان، قتل، پولیس مقابلوں اور ڈکیتیوں کی وارداتوں میں ملوث ملزمان کی فہرست بھی جاری کی گئی ہے۔واضح رہے کہ اندرون سندھ کے پسماندہ علاقوں میں ڈاکوؤں کی سرگرمیوں جس میں اغواء برائے تاوان، جدید ہتھیاروں کے ساتھ پولیس افسران کو دھمکیاں، اسلحے کی نمائش اور فائرنگ کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ڈاکوؤں کی جانب سے وارداتوں کی وڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جاتی رہیں جس سے ایسا محسوس ہورہا تھا کہ کچے کے جنگلات میں ایک بار پھر ڈاکوؤں نے اپنا راج قائم کرلیا ہے اور ان جنگلات کو اغوا برائے تاوان کی انڈسٹری اور پولیس کے لیے نو گو ایریا بنادیا گیا ہے۔