کراچی(رپورٹ ۔ فیاض آرائیں)کراچی میں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر کیا جانے والا کھلواڑ منظر عام پر آگیا، سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈوجام نے طارق مغل کی زرعی انجینئر ہونے کی تصدیق کردی،سابق ڈی جی پارکس کی درخواست پر بھیجا گیا تصدیقی لیٹر منظر عام پر آگیا،محکمہ بلدیات سندھ نے زرعی انجینئرطارق مغل کو سول انجینئر ظاہر کرکے نہ صرف گریڈ20 میں ترقی کی سفارش کردی بلکہ انہیں بلدیہ عظمی کراچی میں چیف انجینئر سول بناکر شہر کے ترقیاتی منصوبے داﺅ پر لگادیئے،شہر قائد کے ساتھ کئے جانے والے سنگین مذاق اور جعلسازیوں پر سینئر افسران کا اعلی حکام اور تحقیقاتی اداروں سے فوری اور سخت نوٹس لینے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت محکمہ بلدیات نے بلدیہ عظمی کراچی میں گریڈ20 کے چیف انجینئر (سول) کے اہم ترین عہدے پر زرعی انجینئر طارق مغل کو تعینات کرکے کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کو داﺅ پر لگادیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ طارق مغل جو کہ ایگریکلچر انجینئر ہیں انہیں مسلسل خلاف ضابطہ سول انجینئر ظاہر کرکے نہ صرف ترقیوں سے نوازا جاتا رہا ہے بلکہ شہر کے ترقیاتی منصوبوں کو بھی داﺅ پر لگانے کا سلسلہ جاری ہے،سینئر افسران کا کہنا ہے کہ محکمہ بلدیات سندھ نے مبینہ سیاسی آشیرباد رکھنے والے طارق مغل کو حیران کن طور پر سول انجینئر ظاہر کرکے گریڈ20 میں ترقی کی سفارش کردی ہے جبکہ ان کیخلاف سنگین کرپشن اور بدعنوانیوں پر قومی احتساب بیورو(نیب) میں نہ صرف تحقیقات کی جارہی ہیں بلکہ انہوں نے ضمانت قبل از گرفتاری بھی حاصل کررکھی ہے اس حوالے سے بلدیاتی افسران کا کہنا ہے کہ کسی افسر کیخلاف اگر کرپشن کی تحقیقات ہورہی ہوتو اسے ترقی نہیں دی جاسکتی ہے لیکن اس کے برعکس طارق مغل کو گریڈ20 میں ترقی دینے کی سفارشات کی جاچکی ہیں،دریں اثناءذرائع کے مطابق بلدیہ کراچی کے سابق ڈی جی پارکس آفاق مرزا کی جانب سے طارق مغل کی زرعی انجینئر ہونے کی تصدیق کیلئے ایک لیٹر31 دسمبر2019ءکو سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈو جام کو لکھا گیا تھا جس کے جواب میں 21 جنوری2020ءمیں جوابی خط ارسال کیا گیا تھا جس میں تصدیق کی گئی تھی کہ طارق مغل ایگریکلچر انجینئر ہیں،مذکورہ دستاویزات منظر عام پر آنے کے بعد سندھ حکومت محکمہ بلدیات کی مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے،موجودہ صورتحال میں سینئر بلدیاتی افسران نے اسے سنگین بدعنوانی قرار دیتے ہوئے ملوث حکام کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے ۔۔