لندن (نمائندہ خصوصی)
سابق ممبر سندھ کؤنسل اور کراچی سٹی الائنس کے مرکزی کنوینر حبیب جان نے لندن سے جاری اپنے بیان میں رانا ثناءاللہ کے جھوٹے منشیات کے مقدمہ میں بریت کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مخالفین کو جھوٹے مقدمات میں گرفتار کرنا اور انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنانے کی روایت ختم ہونی چاہئے۔ حبیب جان نے کہا گزشتہ دس سال سے مجھ سمیت لیاری کے لاتعداد سیاسی کارکنان پاکستان کے معاشی حب کراچی کو بھارتی ایجنٹس کے ہاتھوں یرغمال ہونے سے بچانے کی سزا بھگت رہے ہیں۔ حبیب جان نے کہا عزیر جان بلوچ گزشتہ سات سال سے پاکستان سے محبت کرنے کی سزا بھگت رہا ہے جبکہ اس کے برعکس پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے والے مفاہمت کے نام پر اقتدار کی غلام گردش کے مزے لیتے ہوئے انصاف کا مذاق اڑانے میں لگے ہوئے ہیں۔ حبیب جان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا دن اور رات کی طرح ریاستی معیارات بدلنے سے پاکستان پچھتر سال گزرنے کے بعد بھی معاشی دلدل میں پھنسا ہوا ہے۔ آج عوام کی اکثریت نان شبینہ کی محتاج ہوگئی ہیں۔ سلیکٹڈ اور الیکٹڈ حکومتیں معاشی صورتحال سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیتوں سے عاری ہیں۔ حبیب جان نے کہا کہ آج پاکستان معاشی بحران کی وجہ سے دیوالیہ ہونے کی قریب پہنچ گیا ہے جبکہ اسلام آباد کے ایوانوں میں نیرو چین کی بانسری بجارہا ہے۔ حبیب جان نے اپنے اوپر قائم کئے گئے ان گنت جھوٹے مقدمات قائم کرنے پر اس وقت کی ریاستی مشینری اور پیپلز پارٹی کی قیادت آصف زرداری پر سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ زرداری صاحب نے اپنے ذاتی مفادات کے نام پر مفاہمتی سیاست کرتے ہوئے عظیم لیڈر ذوالفقار علی بھٹو کی پارٹی کو بند کمروں کی پارٹی میں تبدیل کرکے رکھ دیا ہے۔ حبیب جان نے عدلیہ اور ریاست سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا گزشتہ دس سال سے اہلیان لیاری کے ساتھ ہونے والے ریاستی جبر اور سندھ حکومتی انتقامی کاروائیوں کا ازالہ کرتے ہوئے تمام جھوٹے مقدمات ختم کئے جائیں اور عزیر جان بلوچ کو فوری طورپر رہا کیا جائے۔