اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):وزیر اعظم محمد شہباز شریف آئندہ ہفتے ترکی کا دورہ کریں گے۔ یہ بات دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے جمعہ کو پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں بتائی۔ بھارت کی جانب سے کشمیری رہنماءمحمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کو ان سے ملاقات کی اجازت نہ دینے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو کئی سالوں سے موجود ہے، یاسین ملک کے اہل خانہ کو ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی جوناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے متعدد مواقع پر اس مسئلہ کو انسانی حقوق کے ہائی کمشنر سمیت مختلف فورمز پر اٹھایا گیا ہے، ہم اس معاملہ کو اٹھاتے رہیں گے اور ہم ہر ممکن تعاون اور تمام ممکنہ اقدامات کریں گے۔ ترجمان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے جاری ظلم و ستم اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا، انہوں نے آج سری نگر اور پلوامہ میں 4 بے گناہ کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اس سے قبل بارہمولہ اور کپواڑہ میں نام نہاد محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں 4 کشمیریوں کو شہید کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام نے شہید میرواعظ مولوی محمد فاروق اور شہید عبدالغنی لون کو خراج عقیدت پیش کیا جو بالترتیب 21 مئی 1990 اور 21 مئی 2002 کو بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں شہید ہوئے تھے۔
ترجمان نے کہا کہ کشمیریوں اور ان کی قیادت کو جبراور طاقت کے بے دریغ استعمال کے ذریعے خاموش کرنے کے بھارت کے عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، محمد یاسین ملک کی سزا پر مقبوضہ کشمیر میں جو عوامی ردعمل آیا ہے اس سے کشمیریوںکی جائز جدوجہد کو مزید تقویت ملے گی۔
پاکستان نے ایک بار پھر بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنی ریاستی دہشت گردی کو روکے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فوری طور پر بند کرے، من گھڑت الزامات کے تحت زیر حراست تمام کشمیری رہنماو¿ں کو رہا کرے، اور مقبوضہ علاقہ کا غیر انسانی فوجی محاصرہ ختم کرے۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری، بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں خاص طور پر اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں سنگین انسانی صورت حال کا نوٹس لیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ جموں و
کشمیرکے منصفانہ حل کو یقینی بنانے میں کردار ادا کریں۔