کراچی(نمائندہ خصوصی) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام منعقدہ پندرھویں عالمی اردو کانفرنس کے تیسرے روز چوتھے سیشن میں عکسی مفتی کی کتاب” Muhammad (PBUH) in modern times “ کی تقریب رونمائی کا انعقاد کیا گیا۔کتاب پر افتخار عارف اور مبین مرزا نے اظہار خیال کیا اور نظامت کے فرائض سلیم مغل نے ادا کئے۔ افتخار عارف نے کتاب پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صاحب ِ کتاب اس کتاب کا پہلا حصہ اللہ کے نام سے قلم بند کرچکے ہیں اور یہ کتاب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے دوسرا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیرت پر بہت ساری کتابیں لکھی جاچکی ہیں اس کتاب پر بھی علماءکی اپنی اپنی رائے ہوگی، ہمارے لئے ہر زمانے میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم مشعل راہ ہیں اور رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیرت نگاری کے بہت سے تقاضے ہیں ہمیں سوالوں سے کبھی گریز نہیں کرنا چاہئے کیونکہ سوالوں سے گریز وہ کرے جو کوئی بات چھپانا چاہتا ہو یا اس کے جواب کو مخفی رکھنا چاہے۔ عکسی مفتی نے کوشش کی ہے کہ وہ ہر سوال کا جواب دیں بالخصوص وہ سوال جو مغرب میں اٹھائے گئے ہیں۔مبین مرزا نے کہا کہ عکسی مفتی نے مذکورہ کتاب کا نام بہت متوجہ کرنے والا رکھا ہے۔محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بشری حیثیت میں جو انسانی زندگی ہے اور انسانی معاملات ہیں بالخصوص اس معاشرے میں جو بدو معاشرہ تھا تو ایسے معاشرے میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت کو اس لئے بھیجا گیا کہ وہ انسانیت کو جوڑنے کی بات کریں۔ عکسی مفتی کی یہ کتاب بھی اسی پس منظر میں لکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب میں اسلام کے بارے میں دلچسپی پائی جاتی ہے اور یہ مزید بڑھ رہی ہے، وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت کو سمجھنا چاہتے ہیں اس لئے عکسی مفتی نے اس کتاب کو تحریر کیا جو اہل مغرب کو اسلام کے بارے میں بتائے گی۔ صاحب کتاب عکسی مفتی نے کہا کہ عالمی اردو کانفرنس میں انگریزی میں لکھی گئی میری کتاب کی رونمائی رکھنے کے لئے میں احمد شاہ اور افتخار عارف کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میری یہ کتاب مسلمین اور مومنین کے لئے نہیں لکھی گئی بلکہ یہ کتاب میں نے منکرین کے لئے لکھی ہے تاکہ انہیں قرآن اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے مکمل آگاہی حاصل ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری یہ کتاب اپنے ملک کے ان طالب علموں کے لئے بھی لکھی گئی ہے جو انٹرنیٹ سے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔