کراچی(نمائندہ خصوصی )حکومت نے آئی ایم ایف کی ایما پر عوام پر کاری وار کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ڈیویلپمنٹ لیوی میں 5 ارب روپے سے زائد کا اضافہ کردیا۔ذرائع کے مطابق حکومت اگلے 15 روز میں مجموعی طور پر 36 ارب روپے سے زیادہ لیوی وصول کرے گی۔پیٹرول سے 25 ارب 96 کروڑ روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل سے 10 ارب 18 کروڑ روپے ریونیو جمع ہوگا۔ذرائع نے بتایا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں 12 روپے 41 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ڈیزل پر لیوی 12 روپے 59 پیسے سے بڑھا کر 25 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق پیٹرول پر پہلے ہی 50 روپے فی لیٹر ڈیویلپمنٹ لیوی وصول کی جارہی ہے۔ مٹی کے تیل پر لیوی 5 روپے 98 پیسے سے بڑھا کر 7 روپے ایک پیسہ کر دی گئی ہے۔ذرائع نے کہاکہ لائٹ ڈیزل آئل پر لیوی 7 روپے 90 پیسے سے بڑھا کر 15 روپے 39 پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی ہے۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں اضافہ کردیا۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں 1روپے 32پیسے فی لیٹر تک اضافہ ہوگیا۔ مارجن بڑھنے سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے منافع میں اربوں روپے اضافہ ہوجائے گا۔جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول پر اوایم سی مارجن 32پیسے اضافے سے 4روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر اوایم سی مارجن 1.32روپے اضافے سے 5روپے فی لیٹر کردیا گیا۔ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 12روپے بڑھا کر 25روپے فی لیٹر کردی گئی۔ وفاقی حکومت پیٹرول پر 50روپے فی لیٹرملکی تاریخ کی سب سے زیادہ پیٹرولیم لیوی وصول کررہی ہے۔وفاقی حکومت بتدریج پیٹرول پر 2روپے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 1روپے فی لیٹر مارجن بڑھائے گی۔