کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملی یکجہتی کونسل کے وفد نے صوبائی صدر اسداللہ بھٹو کی قیادت میں ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی سے دارلعلوم میں ملاقات اور وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے سود کےخلاف ہونے والے فیصلہ پر تبادلہ خیال کیا، مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ یہ فیصلہ شرعی عدالت کے گذشتہ فیصلے اور سپریم کورٹ کی شریعت اپیلٹ بینچ کے فیصلے کا تسلسل ہے، ان فیصلوں میں جج حضرات نے غیر سودی معیشت وبینکاری کیلئے تفصیلی فیصلے دیئے ہیں، موجودہ فیصلے میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ بنکاری کے دائرے میں غیرسودی بنکوں کا قیام اور بعض بنکوں کی طرف سے غیرسودی ونڈوز وبرانچز کھولنے سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ غیرسودی بنکاری قابل عمل ہے اسلئے حکومت کو اس فیصلے کیخلاف اپیل کرنے کی بجائے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے شریعت، بنکاری اور معیشت کے ماہرین پر مشتمل ٹاسک فورس تشکیل دینا چاہئے تاکہ وہ اس فیصلے کو عملی جامعہ پہنانے کیلئے راہ ہموار کرسکیں ۔ صوبائی صدر اسداللہ بھٹو نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کا سود کیخلاف فیصلہ پاکستان کے عوام کی ترجمانی کرتا ہے اور ہر پاکستانی اس فیصلے پر خوش ہے ،عوام کی خواہش ہے کہ اس کے الفاظ اور روح کے مطابق عملدرآمد کیا جائے، حکومت اپیل نہ کرنے کا فوری اعلان کرے،اس موقع پر دارلعلوم کراچی کے مفتی محمد زبیر،ملی یکجہتی کونسل کے رہنماءمحمد حسین محنتی،سید عقیل انجم قادری،مولانا عبدالوحید ودیگر ساتھ موجود تھے۔