کراچی(نمائندہ خصوصی) سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ صوبے میں ہیپیٹائٹس سی کا مرض بڑھ رہا ہے اس بیماری کا علاج موجود ہے اور حکومت سندھ کے خلاف پاس اس بیماری سے نمٹنے کے لئے فنڈز کی بھی کوئی کمی نہیں ہے ۔پیر کو سندھ اسمبلی میں محکمہ صحت سے متعلق ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر صحت نے کہا کہ ہیپیٹائٹس بی اور سی غلط طریقے سے انجیکشن لگانے کی وجہ سے بڑھ رہا ہے ۔ہیپیٹائٹس سی اور ڈی کی کوئی ویکسینیشن نہیں ہے تاہمای پی آئی ایچ کے تحت 2 سال تک کے بچوں کو ہیپاٹائٹس سی کی ویکسین کی جارہی ہے۔وزیر صحت نے کہا کہ غیر محفوظ طریقے سے انجیکشن لگانے والوں کے خلاف کاروائی کی ہدایت کی گئی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں عذراپیچوہو نے کہا کہ جناح اسپتال کراچی کے لئے وفاق کے پاس بجٹ ہی نہیں تھا جبکہ اس اسپتال پر ہم سالانہ 5ارب روپے خرچ کررہے ہیں۔ وزیر صحت سندھ نے کہا کہ جناح اسپتال کراچی میں مزید بھرتیوں کی ضرورت ہے جس کے بعد بجٹ اور بڑھ جائےگا ڈاکٹر عذرا فضل کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال کراچی کے سب شعبوں میں بائیومیٹرک حاضری نظام موجود نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جناح اسپتال میں درجنوں غیر ڈاکٹرزاور دوسرا عملہ ہے ن کو برطرف کیاجائیگا۔