اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )متنازع ٹوئٹ کرنے کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو دوباہر گرفتار کر لیا گیا۔ذرائع کے مطابق اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی، انہیں اداروں کے خلاف متنازع ٹوئٹس پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم نے گرفتار کیا ہے۔ایف آئی اے نے اعظم سواتی کو چک شہزاد کے فارم ہاﺅس سے گرفتار کیا ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سینیٹر اعظم خان سواتی کی گرفتاری پر بیان جاری کرتے ہوئے اسد عمر نے لکھا کہ آپ اعظم سواتی کے الفاظ کے انتخاب یا ان کے خیالات سے اختلاف کر سکتے ہیں لیکن آپ ان سے اس بات پر اختلاف نہیں کر سکتے کہ جو کچھ بھی ہو قانون کے دائرے میں رہ کر کرنا چاہیے۔سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے کہا ہمارے آزادی مارچ سے خطاب کرنے کے بعد ایف آئی اے نے سینیٹر اعظم سواتی کو دوبارہ گرفتار کیا کیونکہ تقریر میں انہوں نے کچھ سوالات کیے اور بتایا کہ ان کے اور ان کے خاندان کے ساتھ کیا ہوا۔شیریں مزاری نے ٹوئٹر پر اعظم سواتی کی مبینہ گرفتاری کے حوالے سے ایک وڈیو جاری کرتے ہوئے گرفتاری کو فاشزم قرار دیا اور کہا کہ کیا ان کا یہ جرم ہے، کیا چیئرمین سینیٹ نے دوبارہ اس گرفتاری کی منظوری دی ہے۔؟