اسلام آباد( کورٹ رپورٹر) اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کے خلاف نااہلی کیس پر سماعت کی عدالت نے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد عمران خان نااہلی کیس میں قابل سماعت ہے یا نہیں فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت نے درخواست گزار وکیل کو سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں معاونت کی ہدایت کردی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ماضی میں دو متضاد آرا رہیں اسکا فورم الیکشن کمیشن ہے یا ہائیکورٹ؟فیصل واڈا میں ہم نے معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیجا تھااس میں بہت سارے کیس لاز ہیں دونوں سائیڈز کی آرا ہیں ،اس موقع پر عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو ہدایات دی کہ سپریم کورٹ کی جو ججمنٹس ہیں وہ لائیں، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس اعجاز الاحسن کے فیصلے بھی موجود ہیں جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسی طرح توشہ خانہ کیس میں بھی بیان حلفی جمع کرایا گیا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ فرض کریں کہ ہم نوٹس کر دیتے ہیں ،پھر ہم کیسے اس فیکٹ کا جائزہ لیں گے اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن ایکٹ کے اندر بھی ہے عدالت کا دائرہ اختیار ہے جس پر عدالت نے کہا کہ خواتین ایم این ایز اور فیصل واڈا کا کیس بھی میں نے سنا تھا عدالت نے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد عمران خان نااہلی کیس میں قابل سماعت ہے یا نہیں فیصلہ محفوظ کر لیا۔