لاہور( بیورو رپورٹ )چین پاکستان اقتصادی راہداری کے پائلٹ پراجیکٹ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹوز نے گزشتہ 9 سالوں میں 190,000 ملازمتیں پیدا کی ہیں۔چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے ترجمان مینگ وی کے مطابق چین اور پاکستان نے 2013ءمیں سی پیک پر مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی)قائم کی جس میں گوادر پورٹ، توانائی، انفراسٹرکچر اور صنعتوں میں تعاون پر توجہ دی گئی۔ترجمان نے کہا کہ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک نے سائنس اور ٹیکنالوجی، زراعت، معاشرے، لوگوں کیلئے روزگار اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعتوں کے شعبوں میں اپنے تعاون کو وسعت دی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے پراجیکٹ، چین کی مالی اعانت سے چلنے والا گوادر کے سمندری پانی کو صاف کرنے کا منصوبہ، کارلوٹ ہائیڈرو پاور اسٹیشن، پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں کے لیے چین کی امداد غیر معمولی تعاون کی بہترین مثالیں ہیں۔دونوں ممالک کی قیادت میں اتفاق رائے ہے کہ زراعت، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معاشرے اور لوگوں کے روزگار کے شعبوں میں تعاون کو تیز تر کریں گے اور سی پیک کے تحت اعلی معیار کی تعمیر کو فروغ دیا جائے گا۔