اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ انتخابات کیلئے اخراجات کی تفصیلات جاری کردیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن سے جاری دستاویز سے معلوم ہوا ہے کہ آئندہ انتخابات کیلئے 47 ارب 41 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، انتخابات میں سکیورٹی کیلئے 15 ارب روپے کا تخمینہ ہے ، انتخابی عملے کی تربیت کیلئے ایک ارب 79 کروڑ روپے خرچ ہوں گے ، بیلٹ پیپرز کی اشاعت کیلئے 4 ارب 83 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔
دستاویز کے مطابق پنجاب میں انتخابات کیلئے 9 ارب 65 کروڑ روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، بلوچستان میں انتخابات کیلئے ایک ارب 11 کروڑ روپے کے اخراجات ہوں گے ، خیبرپختونخوا میں انتخابات کیلئے 3 ارب 95 کروڑ روپے کے اخراجات کا تخمینہ ہے ، سندھ میں انتخابات کیلئے 3 ارب 65 کروڑ روپے کے اخراجات ہوسکتے ہی خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی تیاریاں شروع کردی ہیں ، غیر حتمی انتخابی فہرستیں شائع کرنے کیلئے ہزاروں ڈسپلے سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے جب کہ 20 ہزار سے زائد ڈسپلے سینٹرز 21 مئی سے 19 جون تک کھلے رہیں گے،ووٹ ڈالنے کا اہل شہری اپنے شناختی کارڈ کے عارضی یا مستقل ایڈریس کے مطابق اپنے ووٹ کا اندراج کرا سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن حکام کی جانب جاری اعلامیے کے مطابق عوام کے معائنہ کیلئے غیر حتمی انتخابی فہرستیں رکھی جائیں گی ، یہ ڈسپلے سینٹرز سرکاری عمارتوں اور تعلیمی اداروں میں قائم کئے گئے ہیں جہاں جا کر شہری اپنے کوائف اور ناموں کی جانچ پڑتال کر سکتے ہیں ، اس مقصد کے لیے صوبہ پنجاب میں 12037 ، صوبہ سندھ میں 3609، صوبہ خیبر پختونخوا میں 3040 جبکہ بلوچستان میں 1473 مراکز قائم گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق گورنمنٹ ملازمین اور ان کے خاندانوں کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ وہ عارضی پتے پر بھی ووٹ کی منتقلی اور اس کا اندراج کرا سکتے ہیں ، یہ فارم سرکاری ویب سائٹ، الیکشن کمیشن کے دفاتر اور ڈسپلے سینٹرز پر بھی موجود ہیں۔