کراچی : ایئر کرافٹ اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے اپنے تحفظات اور خدشات سے متعلق وزیر اعظم کے نام کھلا خط جاری کیا ہے۔
اے او او اے نے وزیراعظم کو کھلے خط کے ذریعے درپیش مسائل کا نوٹس لینے اور سپورٹ کرنے کی درخواست کی ہے۔ خط کے متن میں لکھا گیا ہے کہ اس وقت والٹن ہوائی اڈے کو صرف زمینی کلاسوں، طیاروں کی ڈیزائن مرمت اور مینیوفیکچرنگ کے لئے ٓاستعمال کیا جا رہا ہے۔
پی سی اے اے کی جانب سے دیگر ہوائی اڈوں پر اس وقت تک منظوری نہیں دی جا سکتی جب تک اسٹیک ہولڈرز کو ہینگرز کی سہولیات حاصل نہ ہوں۔
متن کے مطابق پی سی اے اے اس وقت کسی بھی ہوائی اڈے پر ہنگر فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، اگر کوئی ہوائی جہاز منتقل کردیا جاتا ہے تو بھی وہ سب سی اے اے کی منظور شدہ دیکھ بھال کی سہولت کے ساتھ گراونڈ ہوجائیں گے۔
کھلے خط میں کہا گیا ہے کہ اس عمل سے عملی طور پر کاروبار کی تمام سرگرمیاں بند ہوجائیں گی، اسکیلڈ ایوی ایشن پاکستان کی پہلی اور واحد آر ڈی بیسڈ ایئرکرافٹ ڈیزائن اینڈ مینوفیکچرنگ کمپنی ہے۔
ایئر کرافٹ اونرز کا کہنا ہے کہ اس کمپنی میں تین طیارے اسمبلی کے آخری مراحل میں ہیں اور دو تعمیر کرنے کے لئے تیار ہیں وہ بھی تباہ ہوجائیں گے، ہوائی جہازوں کی تیاری میں دشمنانہ اقدامات کی بجائے حکومتی سرپرستی کی ضرورت ہے۔
کھلے خط کے مطابق پاکستان کی اس واحد کمپنی کی بروقت معاونت نہ کی گئی تو اسے ہمیشہ کے لئے بند کردیا جائیگا، ذمہ داری لیتے ہیں کہ مریدکے ہوائی اڈے کی تعمیر اور آپریشنل ہونے کے بعد والٹن کے تمام اسٹیک ہولڈرز اپنی سہولیات نئے اڈے پر منتقل کردیں گے۔
خط کے متن میں لکھا گیا ہے کہ وزیراعظم کے تناظر میں منسلک اور ملتے جلتے دھمکی آمیز خطوط کا سلسلہ روکا جائے، طاقتور لینڈ مافیا جیت رہی ہے اور حکومت بے بس نظر آ رہی ہے۔
ایئر کرافٹ اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ آزاد وطن حاصل کرنے کے بعد پاکستان کے جس ہوائی اڈے پر قائداعظم کے طیارے نے لینڈ کیا تھا ہم اس وراثتی اقدار کے اڈے کو مسمار ہوتے دیکھیں گے۔