لاہور ( بیورو رپورٹ ) پاکستان علما کونسل نے ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو میثاق پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح انتہاپسندی ، دہشت گردی کے خاتمے اور بین المسالک و بین المذاہب رواداری کیلئے پیغام پاکستان کیا گیا اسی طرح معاشی و اقتصادی ترقی، نظام عدل و نظام انتخابات میں اصلاحات ، معاشرہ میں برداشت اور رواداری پیدا کرنے کیلئے میثاق پاکستان کیا جائے، چیف آف دی آرمی اسٹاف کا تقرر آئین و قانون کے مطابق ہو جائے گا اس پر افواہ سازی کا سلسلہ بند کیا جائے، مارچ میں بین المذاہب عالمی امن کانفرنس منعقد کرنے کیلئے رابطے کر رہے ہیں ۔ یہ بات پاکستان علما کونسل کے زیر اہتمام ہونے والی استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقرر ین نے کہی ۔ کانفرنس کی صدارت چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی ۔ اس موقع پر مولانا اسد اللہ فاروق ، علامہ پیر زبیر عابد ، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا عبد الحکیم اطہر، مولانا محمد اسلم قادری ، قاری شمس الحق نواز ، قاری مبشر رحیمی ، مولانا عبد الغفار فاروقی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ رہنماﺅں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اور سلامتی کے اداروں کو جس طرح بے دردی کے ساتھ افواہ سازی اور پراپیگنڈہ کر کے نشانہ بنایا جا رہا ہے ایسی مثال 75 سال میں پاکستان میں نہیں ملتی ہے ۔ پاکستان میں پاکستان کی مسلح افواج سے زیادہ کوئی محبوب نہیں ہے۔ پاکستانی قوم کی ریڈ لائن اس کا دین ، اس کا وطن ، افواج پاکستان اور سلامتی کے ادارے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 9/11کے بعد پاکستان میں جو کچھ ہوا وہ سب کو معلوم ہے ، ہم اس طرح اکٹھے نہیں بیٹھ سکتے تھے ، ہمارے بازار ویران ہو گئے تھے ، ہماری مسجدوں ، امام بارگاہوں ، چرچوں ، میدانوں میں خود کش حملوں اور بم دھماکوں کا راج تھا ، وہ اس قوم اور فوج کے اتحاد سے یہ دہشت گردی ختم ہوئی اور انتہا پسندی کے خلاف جو پیغام پاکستان آیا اس کو تکمیل تک پہنچانے میں ہمارے سپہ سالار قوم جنرل قمر جاوید باجوہ کا جو کردار ہے کہ انہوں نے خود علما کے ساتھ بیٹھ کر کئی مرتبہ میٹنگز کیں۔ آج ہمارے پاس مذہبی معاملات کیلئے پیغام پاکستان موجود ہے ۔ لیکن سیاسی امور کیلئے ہمارے قائدین مذاکرات اور فاہمت کیلئے تیار نہیں ، کیا پاکستان اس طرح ترقی کر سکتا ہے جو اس وقت صورتحال ہے ، ہم دنیا سے مانگنے جا رہے ہیں ، ہم قرضوں میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ یہ جو بائیس چوبیس کروڑ عوام ہے اس کا مستقبل باہمی اتحاد سے مربوط ہے ۔ اس کا مستقبل مفاہمت سے مربوط ہے ۔ ہم تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ خدارا اپنی اناﺅں کو قربان کریں اور مل بیٹھیں ۔ اگر پاکستان میں داخلی سیاسی استحکام ہو تو پاکستان چند سالوں میں اپنے قدموں پر کھڑا ہو جائے گا ۔ چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کانفرنس کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں کسی بھی ملک یا حکومت سے کوئی تحفہ نہیں لیا۔ توشہ خانہ کے معاملہ نے پوری قوم کو شرمندہ کیا ہے ۔