کراچی( کامرس رپورٹر ) ایسو سی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) نے سیمنٹ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ سیمنٹ مینوفیکچرزکارٹیل نہ صرف تعمیراتی صنعت کی تباہی بلکہ ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے کی سازش پر گامزن ہے،وفاقی حکومت فوری طور پر سیمنٹ کارٹیل کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے سیمنٹ کی قیمتوں میں استخام لائے۔تفصیلات کے مطابق آباد کے چیئرمین الطاف تائی،سینئروائس چیئرمین خاور منیر،وائس چیئرمین ندیم یوسف جیوا اور سدرن ریجن کے چیئرمین راحیل رنچ نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال سے سیمنٹ،سریا اور دیگر تعمیراتی مصنوعات میں بلا جواز مسلسل اضافے کے باعث پہلے سے مختلف چیلنجز کا شکار تعمیراتی شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ سیمنٹ میں استعمال ہونے والا بیشتر خام مال مقامی ہونے، عالمی مارکیٹ میں کوئلے کی قیمتوں میں کمی اور پاکستان میں سیمنٹ کی طلب میں کمی کے باوجود سیمنٹ کارٹیل سیمنٹ کی قیمتیں بڑھاکر تعمیراتی شعبے کے لیے مشکلات پیدا کررہا ہے۔انھوں نے کہا کہ سیمنٹ اور سریا تعمیراتی شعبے کے اہم اجزا ہیں لیکن سیمنٹ اور سریا کے کارٹیلز گزشتہ ایک سال سے دونوں مواد کی قیمتوں میں بلا جواز اضافہ کرکے پیسے بٹورنے میں مصروف ہیں لیکن پاکستان کا مسابقتی کمیشن ان دونوں کارٹیلز کے خلاف کوئی سخت کارروائی کرنے میں بے بس ہوگیا ہے۔چیئرمین آباد الطاف تائی اور دیگر عہدیداروں نے کہا کہ سیمنٹ،سریا اور دیگر تعمیراتی مصنوعات میں مسلسل اضافے سے بلڈرز اور ڈیولپرز کو اپنے زیر تعمیرات منصوبے مکمل کرنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔انھوں نے کہا کہ سیمنٹ اور سریا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے تعمیراتی لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے جس سے عام آدمی کے لیے اپنا گھر بنانا ایک خواب بن گیا ہے جبکہ بلڈرز اور ڈیولپرز کے لیے کاروبار جاری رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔انھوں نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ کی کوششوں سے ڈالر کی قیمت میں واضح کمی کے باوجود سیمنٹ اور سریا سمیت کسی بھی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی جو حکومت کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔انھوں نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارسے اپیل کی سیمنٹ اور سریا کی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے سیمنٹ اور سریا مینوفیکچررز اورآباد کے نمائندوں سمیت ایف پی سی سی آئی اور تمام چیمبرز کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس کرکے اس مسئلے کو حل کیا جائے،انھوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ کسی بھی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، تعمیراتی شعبے کے متحرک ہونے سے سو سے زائد دیگر صنعتوں کا پہیہ بھی چلنے لگتا ہے۔معیشت کی موجودہ صورتحال بہتر نہیں،وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو معیشت کی بہتری کے لیے تعمیرات شعبے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ تعمیراتی شعبہ ہی معیشت کی ترقی کی چابی ہے۔