لاہور( نیٹ نیوز)
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی آنکھوں پر ہوس اقتدار کی پٹی نے ملکی مسائل میں اضافہ کر دیا۔کئی عشروں سے جاری کشکول مشن سے ملک معاشی طور پر بہت کمزور ہو چکا ہے،سابقہ اور موجودہ حکومت نے ملکی قرضوں میں بے پناہ اضافہ کر کے آنے والی نسلوں پر نا اٹھایا جانے والا بوجھ ڈال دیا،تینوں بڑی سیاسی پارٹیاں ملک کو معاشی مسائل سے نکالنے میں مکمل ناکام رہی،آنے والی نسلیں اسٹیٹس کو کے سہولت کاروں کو معاف نہیں کریں گی۔دنیا میں پاکستان شائد واحد ملک ہے جس کے حکمران کشکول لے کر جاتے ہیں لیکن ان کا پروٹو کول اور ٹھاٹھ باٹھ قرض دینے والوں سے کہیں زیادہ ہوتاہے،بد قسمتی سے ہمارے ملک میں صرف چوکیدار تبدیل ہوتا رہا ہے جبکہ فرسودہ نظام وہی کا وہی ہے،ضرورت اس بات کی ہے کہ چوکیدار کے ساتھ ساتھ نظام کو بھی تبدیل کیا جائے تاکہ ملک حقیقی معنوں میں خوشحال اور ترقی کی طرف گامزن ہو سکے۔جماعت اسلامی ملک میں سود،کرپشن،بے روزگاری اور مہنگائی کے خاتمے کے لیے اپنی جدو جہد جاری رکھے گی اب وقت آگیا ہے کہ عوام اسٹیٹس کو کی سیاسی جماعتوں کو مسترد کرتے ہوئے ملک میں اسلامی نظام کے لیے اپنے ووٹ کی طاقت کو استعمال کریں تاکہ ملک کو صیح معنوں میں آئین کے مطابق چلایا جا سکے۔اس وقت جماعت اسلامی ہی واحد آپشن ہے جو ملک کو مسائل سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے،ان خیالات کا ظہار انہوں نے منصورہ میں شرکائے تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ آئندہ انتخابات سے پہلے سیاسی ڈائیلاگ ضروری ہے تاکہ نیو سوشل کنٹریکٹ اور انتخابی اصلاحات پر تمام سیاسی پارٹیوں کا مکمل اتفاق ہو بصورت دیگر ملک میں پیدا شدہ سیاسی بحران میں مزید اضافہ ہو گا اب وقت ہے کہ تمام پارلیمانی جماعتوں کو آئین کی بالادستی کے قیام،انتخابی اصلاحات اور اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت ختم کرنے کے تین نکاتی ایجنڈے پر مذاکرات کا آغاز کرنا چاہئیے۔
گوادر میں تین ہفتوں سے جاری احتجاج پر گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور مجبوروں کی آواز سنیں،،گوادر کو حق دو،،تحریک مسائل کے حل تک ختم نہیں ہوگی، گوادر کو گیم چینجر کہا جاتا ہے مگر وہاں صدیوں سے بسنے والے بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں، موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے گوادر سے کئے گے وعدے پورے نہیں کئے عوام کے مسائل ختم کرنے کی بجائے غریب ماہی گیروں سے روزگار چھین لیا گیا۔ علاقے میں لوگوں کو کھانے پینے کی اشیا تک دستیاب نہیں۔ خواتین نے گھر کے مرد حضرات کا روزگار ختم ہونے کی وجہ سے مظاہرہ کیا۔،،گوادر کو حق دو“ تحریک کے روحِ رواں جماعت اسلامی بلوچستان کے سیکرٹری جنرل مولانا ہدایت الرحمن اور ان کے ساتھ احتجاج میں شامل عورتیں، بچے اور مرد محب وطن اور محب اسلام ہیں جو حکومت سے اپنے وعدے پورے کرنے کا تقاضہ کر رہے ہیں انہوں نے کہاکہ پورا پاکستان گوادر کے حقوق کے لیے اس جاری تحریک کے ساتھ ہیں۔گوادر کے باسی عرصہ دراز سے اپنے حقوق کے لیے پْرامن تحریک چلا رہے ہیں لیکن حکمرانوں نے ان کے جائز مطالبات کو بھی تسلیم نہیں کیا بلکہ ہمیشہ لیت و لعل سے کام لیا۔ انھوں نے سوال کیا کہ کیا حکومت چاہتی ہے کہ بلوچستان کے عوام توڑ پھوڑ کا راستہ اختیار کریں یا بدامنی پیدا کریں؟