لندن( نیٹ نیوز )
لندن میں مقیم تسنیم حیدر نامی شخص نے مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف پر قاتلانہ حملوں میں ملوث ہونے کا الزام لگا دیا اور خود کو مسلم لیگ ن کا عہدے دار بھی بتایا۔ذرائع کے مطابق
تسنیم حیدر شاہ نامی ایک شخص نے لندن میں ایک پریس کانفرنس کی ہے جس میں اس نے ارشد شریف کے قتل اور عمران خان پر حملے کا الزام نواز شریف پر لگایا۔ یہ شخص گجرات کے ایک مشہور گاؤں مدینہ سیداں کا رہائشی اور میرا ہمسایہ بھی ہے۔ مدینہ سیداں میں سن 2004 میں ایک خوفناک سانحہ ہوا تھا جہاں فائرنگ کے ایک واقعے میں 18 افراد کو قتل کر دیا گیا تھا۔ یہ شخص تسنیم حیدر شاہ اس سانحے کا ماسٹر مائنڈ اور مرکزی ملزم ہے۔ گجرات شہر تھانہ سٹی اور صدر میں اس پر مختلف ایف آئی آر درج ہیں اور یہ شخص پنجاب حکومت کے انتہائی مطلوب مجرمان میں شامل ہے۔ موصوف سن 2004 کے بعد ملک سے فرار ہو کر برطانیہ بھاگ گیا اور اس وقت پاکستان میں اشتہاری اور مفرور ہے۔ اس کا بھائی، بلے شاہ، باپ اکرم شاہ اور چاچا تینوں قتل کئے گئے ہیں۔ بلے شاہ گجرات کا مشہور بدمعاش تھا جو اسی سانحے میں قتل ہوا۔ اس شخص کا اور اس کے خاندان کا نون لیگ کے ساتھ دور دور کا بھی تعلق نہی ہے اور نا ہو سکتا ہے۔۔ اور اس کی وجہ ذرا ذاتی نوعیت کی ہے۔ مدینہ سیداں میں دو بڑی برادریاں ہیں، ایک سید اور دوسرے کشمیری۔ ان دونوں برادریوں کے آپس کے تعلقات ہمیشہ سے کشیدہ ہی رہے ہیں اور اس گاؤں کی سید برادری کشمیریوں سے شدید قسم۔کی عداوت رکھتی ہے۔ اس لئے تسنیم حیدر کا نون لیگ یا نواز شریف کی حمایت کرنا انتہائی احمقانہ خیال ہے۔
پنجاب کے مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ نے اس شخص کو عمران خان قتل حملے میں شامل تفتیش کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس سے درخواست کی ہے کہ وہ ان کے ساتھ تعاون کریں۔۔اب مجھے یہ سمجھ نہی آ رہی کہ ایک شخص جو 18 بندوں کے قتل میں اشتہاری ہے اور انہی کی حکومت پنجاب کو مطلوب بھی ہے اس سے کس طرح یہ تعاون مانگ رہے ہیں۔ جس شخص کو جیل میں ہونا چاہئے وہ کس طرح ایک دوسرے کیس میں پولیس کی مدد کر سکتا ہے یا ایسے شخص کی بات پر یقین بھی کس طرح کیا جا سکتا ہے۔۔ یہ سب ایک انتہائی بھونڈی سازش اور کمزور سکرپٹ کا پلان ہے جس کا ڈراپ سین جلد ہی منظر عام۔پر آ جائے گا۔۔۔