پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ’حقیقی آزادی‘ لانگ مارچ کے شرکاء تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے ریڈ زون میں داخل ہو گئے۔تفیصلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے گزشتہ روز قافلے کے ہمراہ صوابی سے اسلام آباد کی جانب سفر شروع کیا اور تقریباً 7گھنٹے قبل اسلام آباد میں داخل ہونے والا قافلہ جمعرات کو صبح سویرے جناح ایونیو پہنچالانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 30 گھنٹوں میں کنٹینر پر پشاور سے یہاں پہنچا ہوں، راستے میں آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔ان کا کہنا تھا آزادی کی تحریک کو ناکام بنانے کے لیے ہر قسم کا طریقہ استعمال کیا گیا لیکن 30 گھنٹے میں دیکھا کہ قوم غلامی کے خوف سے آزاد ہو گئی ہے، جس طرح آزادی کی تحریک کے شرکاء نے آنسو گیس شیلنگ کا مقابلہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ کیا جمہوریت میں اس طرح کے طریقے اپنائے جاتے ہیں، ایک ساتھی کو اٹک میں اور ایک کو دریائے راوی میں گرا کر شہید کیا گیا، 3 لوگوں کو کراچی میں شہید کیے جانے کی بھی اطلاعات ہیں، ہمارے ہزاروں کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم نے اعلان کیا تھا کہ الیکشن کے اعلان تک اسلام آباد میں بیٹھیں گے لیکن گزشتہ 24 گھنٹوں میں دیکھا کہ یہ لوگ ملک کو انتشار کی جانب لے کر جا رہے ہیں، یہ لوگ فوج اور پولیس سے ہماری لڑائی کروانا چاہتے ہیں لیکن یہ پولیس بھی ہماری ہے اور عوام بھی ہماری ہے، ہم ملک کو تقسیم کرنے نہیں آئے بلکہ قوم کو بنانے کے لیے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو 6 روز دے رہا ہوں، اسمبلیاں تحلیل کی جائیں اور جون میں الیکشن کا اعلان کیا جائے ورنہ پوری قوم کو ساتھ لیکر دوبارہ اسلام آباد آؤں گا۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خطاب کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے ریڈ زون میں داخل ہو گئے، لانگ مارچ کے شرکاء زیڈ زون میں ایوان صدر کے سامنے پہنچ گئے جہاں پر فورسز اور پی ٹی آئی کے کارکن آمنے سامنے آ گئے۔ اس کے علاوہ کچھ پی ٹی آئی کارکنان ڈپلومیٹک انکلیو میں بھی داخل ہو گئے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ’حقیقی آزادی‘ لانگ مارچ کے شرکاء تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے ریڈ زون میں داخل ہو گئے۔تفیصلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے گزشتہ روز قافلے کے ہمراہ صوابی سے اسلام آباد کی جانب سفر شروع کیا اور تقریباً 7گھنٹے قبل اسلام آباد میں داخل ہونے والا قافلہ جمعرات کو صبح سویرے جناح ایونیو پہنچالانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 30 گھنٹوں میں کنٹینر پر پشاور سے یہاں پہنچا ہوں، راستے میں آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔ان کا کہنا تھا آزادی کی تحریک کو ناکام بنانے کے لیے ہر قسم کا طریقہ استعمال کیا گیا لیکن 30 گھنٹے میں دیکھا کہ قوم غلامی کے خوف سے آزاد ہو گئی ہے، جس طرح آزادی کی تحریک کے شرکاء نے آنسو گیس شیلنگ کا مقابلہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ کیا جمہوریت میں اس طرح کے طریقے اپنائے جاتے ہیں، ایک ساتھی کو اٹک میں اور ایک کو دریائے راوی میں گرا کر شہید کیا گیا، 3 لوگوں کو کراچی میں شہید کیے جانے کی بھی اطلاعات ہیں، ہمارے ہزاروں کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم نے اعلان کیا تھا کہ الیکشن کے اعلان تک اسلام آباد میں بیٹھیں گے لیکن گزشتہ 24 گھنٹوں میں دیکھا کہ یہ لوگ ملک کو انتشار کی جانب لے کر جا رہے ہیں، یہ لوگ فوج اور پولیس سے ہماری لڑائی کروانا چاہتے ہیں لیکن یہ پولیس بھی ہماری ہے اور عوام بھی ہماری ہے، ہم ملک کو تقسیم کرنے نہیں آئے بلکہ قوم کو بنانے کے لیے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو 6 روز دے رہا ہوں، اسمبلیاں تحلیل کی جائیں اور جون میں الیکشن کا اعلان کیا جائے ورنہ پوری قوم کو ساتھ لیکر دوبارہ اسلام آباد آؤں گا۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خطاب کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے ریڈ زون میں داخل ہو گئے، لانگ مارچ کے شرکاء زیڈ زون میں ایوان صدر کے سامنے پہنچ گئے جہاں پر فورسز اور پی ٹی آئی کے کارکن آمنے سامنے آ گئے۔ اس کے علاوہ کچھ پی ٹی آئی کارکنان ڈپلومیٹک انکلیو میں بھی داخل ہو گئے