کراچی (بیورو رپورٹ ) سندھ ہا ئی کورٹ نے کراچی کے انفراسٹرکچر کےلئے ورلڈ بینک اور سندھ حکومت کے منصوبے میں قواعد کیخلاف ٹینڈر دیئے جانے سے متعلق دعوی پرسندھ حکومت، کے ایم سی،ایم ڈی سپرا اور دیگر کو21 نومبر کیلئے نوٹس جاری کردیئے۔سندھ ہائیکورٹ میں کراچی کے انفراسٹرکچر کےلئے ورلڈ بینک اور سندھ حکومت کے منصوبے میں قواعد کیخلاف ٹینڈر دیئے جانے سے متعلق دعوی پر سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ کراچی کے انفراسٹرکچر کےلئے 3 ارب 60 کروڑ روپے کے منصوبے جاری ہیں۔ یہ منصوبہ کامپیٹیٹو اینڈ لائیو ایبل سٹی آف کراچی (کلک) کے نام سے جاری ہے۔ قواعد کے مطابق منصوبوں میں شفافیت لازمی ہے۔ لیکن فریقین نے کسی بھی ترقیاتی منصوبے کیلیے اشتہار تک جاری نہیں کیا۔ فریقین یہ کام ایمرجنسی کی آڑ میں کررہے ہیں۔ پراجیکٹ کے ہر منصوبے کے ٹینڈر کیلیے اشتہارات جاری کرنے کی ہدایت کی جائے۔ درخواستگزاروں کو بھی ٹینڈرز میں شریک ہونے کا حق دیا جائے۔ عدالت نے کراچی کے انفراسٹرکچر کیلیے ورلڈ بینک اور سندھ حکومت کے منصوبوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہر ٹینڈر کی لاگت اور کام کی نوعیت کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔ عدالت نے سندھ حکونت، کے ایم سی, ایم ڈی سپرا اور دیگر 21 نومبر کیلئے نوٹس جاری کردیئے۔