دوحہ(نیٹ نیوز )
یہ پہلی بار ہے جب مشرق وسطیٰ کے کسی ملک میں فٹبال ورلڈ کپ کا انعقاد ہو رہا ہےقطر میں ہونے والے فیفا ورلڈکپ 2022 کے دوران جہاں اسٹیڈیم اور اردگرد میں الکوحل سے بنی اشیا پر پابندی ہے وہیں غیرملکی خواتین کے مختصر لباس پہننے کی بھی ممانعت ہے۔قطر کے سخت قوانین کے باعث یورپی اور دیگر ٹھنڈے ممالک سے تعلق رکھنے والی خواتین کو بہت احتیاط برتنی ہو گی کیونکہ شائقین کو عوامی مقامات پر محبت کا اظہار یا جسم کی نمائش کرنا مہنگا پڑ سکتا ہے اور انہیں گرفتاری کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ورلڈکپ کے دوران شائقین کو مرضی کے کپڑے پہننے کی اجازت ہے لیکن میوزیم، اسٹیڈیم اور سرکاری عمارتوں میں جانے والی خواتین شائقین کو اپنے کندھوں اور گھٹنوں کو ڈھانپنا ہوگا۔ایک اور غیر ملکی میڈیا ویب سائٹ کے مطابق قطر میں ورلڈکپ کے دوران خواتین پر چست ٹائٹس پہننے اور کھلے عام محبت کے اظہار پر پابندی ہوگی۔یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ اگر شائقین زیادہ گرمی کی وجہ سے اپنے شرٹس اتارتے ہیں تو انہیں اسٹیڈیم میں نصب خصوصی کیمروں سے دیکھا جا سکتا ہے۔واضح رہے کہ فیفا ورلڈکپ میں 32 ممالک حصہ لے رہے ہیں لہٰذا قوی امکان ہے ورلڈکپ میں شائقین کی تعداد بھی حیران کن ہوگی۔یہ پہلی بار ہے جب مشرق وسطیٰ کے کسی ملک میں فٹبال ورلڈ کپ کا انعقاد ہو رہا ہے، فٹبال ورلڈکپ کا آغاز 20 نومبر کو میزبان ملک قطر اور ایکواڈور کے درمیان میچ سے ہو گا