مظفرآباد(نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ خان قیوم خان کو دوبارہ فعال کرتے ہوئے آزادکشمیر میں بھی لانچ کر دیا گیا،پاکستان مسلم لیگ قیوم خان کے صدر سید فقیر حسین بخاری نے مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں پی ایم ایل کیو آزادکشمیر کے صدر جہانگیر خان،سیکرٹری اطلاعات اسد محمود،ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات فیصل انور بھٹی اور انچارج سوشل میڈیا مخدوم ثقلین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ خان قیوم خان پاکستان کی اصل خالق اور بانی جماعت ہے جس نے پاکستان کی تکمیل اور کشمیر کی آزادی کیلئے کلیدی کردار ادا کیا تھا،یہ جماعت پورے پاکستان میں متحرک اور فعال ہورہی ہے جبکہ آزادکشمیر میں بھی اس کی تنظیم سازی شروع کردی گئی ہے میرپور آزادکشمیر سے تعلق رکھنے والے نہایت ہی بااصول باکردار شخصیت کے حامل سیاسی رہنما جہانگیر خان کو مسلم لیگ ق آزادکشمیر کا صدر نامزدکردیا گیا ہے جو پورے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان سمیت مہاجرین کے حلقوں اور اوورسیز کشمیریوں کی تنظیم سازی کرینگے،سید فقیر حسین بخاری نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور اس کے گردونواح کے حالات کو منظر عام پر لانا اپنی سیاسی اور اخلاقی ذمہ داری سمجھتے ہیں انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء کے امن واستحکام کو امریکہ وبھارتی بالادستی کے عزائم سے خطرات لاحق ہیں جن کے خلاف آوازبلند کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے بھارت کو علاقہ کا تھانیداربنانے اور اس کے ساتھ بڑھتی ہوئی مشترکہ فوجی مشقیں جنوبی ایشیاء کی سلامتی اور توازن کے ماحول شدید متاثر کرنے کی سازش ہے،جموں کشمیر ریجن کے لیے اقوام متحدہ کے فوجی مبصر سمیت امن وسلامتی کیلئے متحرک وسرگرم حلقوں کو چاہیے کہ وہ اس صورتحال کو موثر نوٹس لیں اور ان سازشوں کو ناکام بنائیں۔انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیاء میں عدم استحکام کی واحد بڑی وجہ مسئلہ کشمیر کو حل نہ کرنا اور کشمیریوں کو اُن کے بنیادی اور پیدائشی حق سے محروم رکھنا ہے،لہذا عالمی دنیا کو آگے بڑھتے ہوئے مسئلہ کشمیر کا پرامن حل نکالنا ہوگا،انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصہ امریکہ اور بھارت کی مشترکہ فوجی مشقیوں میں اضافہ اور امریکہ صدر جوبائیڈن کی جانب سے پاکستان کی ایٹمی قوت کیخلاف متنازعہ ترین بیان سے صورتحال مزید واضح اور پریشان کن ہو گی ہے انسانی حقوق اور جمہوری آزادی کے علمبردار حلقوں کیلئے امریکہ بھارت گٹھ جوڑ تشویش ناک ثابت ہورہا ہے،استعمار اور بالا دستی کی ذہنیت رکھنے والے دنیا کے کسی بھی خطے میں امن استحکام اور سلامتی کا فروغ نہیں چاہتے یہ قوتیں اپنی ریشہ دیوانیوں سے علاقائی امن واستحکام کیلئے کوشاں پاکستان اور چین جیسے ممالک کے خلاف سازشوں میں مصروف جو بائیڈن نے پاکستان کی دفاعی قوت کے خلاف جو متنازعہ ترین بیان دیا وہ امریکہ ذہنیت کا عکاس ہے جو سخت قابل مذمت ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ملحقہ سرحدی علاقوں کشمیر اور لداخ میں امریکہ بھارت کے ساتھ جو مشترکہ فوجی مشقیں جاری ہیں اور مزید مشقوں کے امکانات بھی ہیں جو جنوبی ایشیاء کے امن کیلئے بڑے خطرے کا باعث ہیں انہوں نے کہا کہ امریکہ نہ صرف بھارت کی بالادستی کے لیے کوشاں ہے بلکہ وہ جموں وکشمیر کے تاریخی تنازعہ کو پیچھے کرنا چاہتا ہے اقوام متحدہ کو جموں وکشمیر کی احساسیت اور سنگینی کا ادراک کرکے اس دیرنیہ تنازعہ کے حل کی خاطر آگے بڑھنا ہوگا اور بھارت کو مجبور کرنا ہوگا کہ وہ علاقائی عدم استحکام کی ذہنیت ترک کرے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزادجموں وکشمیر میں اپنی جماعت کی تنظیم سازی کے ساتھ ساتھ آزادجموں وکشمیر الیکشن کمیشن میں بھی اس جماعت کو رجسٹرڈ کروایاجارہا ہے انہوں نے اپیل کی کہ محب وطن بزرگ جوان،شہری اس جماعت کی رکنیت حاصل کریں اور پاکستان کی خالق اور بانی جماعت کے پلیٹ فارم سے تحریک آزادی کشمیر،تحریک تکمیل پاکستان اور عوام کی خدمت کا فریضہ سرانجام دیں،انہوں نے مزید کہا کہ آزادکشمیر کو پاکستان کا صوبہ بنانے کا اختیار کشمیری عوام کے پاس ہے،اگر کشمیری عوام صوبہ بنانا چاہتے ہیں تو بنا دینا چاہیے اگر کشمیری عوام نہیں چاہتے تو اُن کی رائے کا احترام کیا جانا چاہیے۔ بعدازں پاکستان مسلم لیگ ق کے عہدیداروں نے پریس کلب کے سامنے امریکہ اور بھارت کی مشترکہ فوجی مشقوں کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی جس کا مقصد یواین کے مبصر مشن کو احتجاج ریکارڈ کروانا تھا اور یاداشت پیش کرنی تھی کہ کشمیر کے پُرامن حل کی خاطر اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرئے،یاداشت میں یہ بھی کہا گیا کہ امریکہ بھارت گٹھ جوڑ پاکستان کے خلاف روایتی ذہنیت کا عکاس ہے جس سے بھارت کی پاکستان کے خلاف روایتی پالیسی کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔یاداشت میں مطالبہ کیا گیا کہ امن کی عالمی قوتوں اور سرگرم حلقوں کو ایسی امریکی وبھارتی سازش کا سدباب کرنے کیلئے آگے بڑھنا ہوگا۔