برسلز(نمائندہ خصوصی ) یورپین یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ کیلئے پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان سے پاکستان ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر شاکر عمر گجر نے ملاقات کی ہے۔
اس ملاقات میں پاکستان میں ڈیری اور مقامی کیٹل فارمرز کی صورتحال پر تفصیلی غوروخوض کیا گیا۔
شاکر عمر نے سفیر پاکستان کو پاکستانی فارمرز کی ضروریات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ یورپین یونین سے پاکستان میں ڈیری و بیف بریڈ کی بہتری کے لئے اعلٰی نسل کے سیمن اور دودھ کی کوالٹی چیک کرنے کی مشینری مزید فارم کی سطح پر دودھ کی ویلیو ایڈڈ پروڈکٹس کی مشینری کی امپورٹ کے حوالے سے بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔کیونکہ پاکستان میں لوکل بریڈ کی پیداوار بوجوہ انتہائی کم رہ گئی ہے اور ہم اپنی مقامی ضروریات کو بھی پورا کرنے سے قاصر ہوتے جا رہے ہیں۔
جس سے ہماری آنے والی نسلیں خوراک کی کمی کا شکار ہیں۔
دوسری جانب انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کے چھوٹے ڈیری فارمر کو استحصال سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ اسے خشک دودھ مافیا سے بچایا جائے جو کہ وھے پاﺅڈر اور اسکمڈ ملک کو دودھ کے نام پر ڈبوں میں بند کرکے بیچ رہی ہے اور ہمارے بچے غذائی کمی کا شکار ہورہے ہیں۔ مزید ڈیری فارمرز یورپی یونین کے ممالک میں ہونے والی نمائشوں میں شرکت اور انہیں ایجوکیٹ کرنے کے لئے تعاون کی بھی درخواست کی گئی۔
جواب میں سفیر پاکستان نے شاکر عمر گجر کو یقین دلایا کہ وہ ان کے کنسرنز کو نہ صرف حکومت تک پہنچائیں گے بلکہ پاکستانی فارمرز کی کیپیسٹی بلڈنگ کے لئے یورپین یونین سے جو تعاون بھی ممکن ہوگا اسے حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی اور فارمرز کو ایجوکیٹ کیا جائے گا۔اس ملاقات میں برسلز میں تعینات ٹریڈ سیکٹری رانا بلال خان اور محمد انیس بھی موجود تھے۔
یاد رہے کہ پاکستان ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر شاکر عمر پاک بینیلکس اوورسیز چیمبر آف کامرس کے صدر حافظ اُنیب راشد کی دعوت پر برسلز آئے تھے۔