بیجنگ (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین دو طرفہ تعلقات کو اسٹریٹجک بلندی کے درست راستے پر اور نئے دورمیں چین- جاپان تعلقات کی تعمیرمیں جاپان کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔
شی نے ان خیالات کا اظہار 29ویں ایشیا بحرالکاہل اقتصادی تعاون (اے پیک) معا شی رہنماؤں کے اجلاس کے موقع پر جاپانی وزیراعظم فومیو کی شیدا کے ساتھ ملاقات میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ چین اور جاپان نے رواں سال دوطرفہ تعلقات معمول پر لانے کی 50ویں سالگرہ کو مشترکہ طور پر منایا۔
شی نے مز ید کہا کہ گزشتہ 5 دہائیوں سے دونوں فریقین نے چین- جاپان کی 4 سیاسی دستاویزات کو اپنایا ، متعدد اہم مشترکہ مفاہمت حاصل کی، اس سے مستفید ہوئے اور مختلف شعبوں میں بامعنی تبادلے اور تعاون کیا۔شی نے کہا کہ اس تمام عمل نے دونوں ملکوں کے عوام کو اہم فائدے پہنچائے،علاقائی امن، ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کیا ۔ ایشیا میں قریبی پڑوسیوں اور دنیا کے اہم ممالک کے طور پر، چین اور جاپان کے بہت سے مشترکہ مفادات ہیں اور ان میں تعاون کی کافی گنجائش موجود ہے ،چین- جاپان تعلقات کی اہمیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور نہ ہی آئے گی۔
شی نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریقین کو ایک دوسرے کے ساتھ خلوص سے پیش آنے اور اعتماد کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہونے، چار چین- جاپان سیاسی دستاویزات کے اصولوں کی پاسداری کرنے اور تاریخ سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں ایک دوسرے کی ترقی کومعروضی اور عقلی انداز میں دیکھنے کی ضرورت ہے،جبکہ پالیسیوں میں سیاسی اتفاق رائے ایسے شامل کریں کہ دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے لئے خطرہ نہیں بلکہ شراکت دار ہونا چاہیے۔
شی نے کہا کہ تاریخ اور تائیوان جیسے اصولی معاملات چین۔ جاپان تعلقات میں سیاسی بنیاد اور بنیادی اعتماد پر قائم ہیں۔ اس لیے ان سے نیک نیتی اور مناسب طریقے سے نمٹا جانا چاہیے۔ چین دوسرے ممالک کے اندرونی امور میں مداخلت نہیں کرتا اور نہ ہی کسی کی طرف سے اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کا جواز قبول کرتا ہے ۔