کراچی(کامرس رپورٹر) صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان کو بیلاروس کے ساتھ دوطرفہ تجارتی خسارے کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں؛کیونکہ اس وقت تجارتی توازن بہت زیادہ بیلاروس کے حق میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2021 کے تجارتی اعدادوشمار کے مطابق پاکستان نے 74.6 ملین ڈالر مالیت کی اشیا بیلا روس سے درآمد کیں اور دوسری طرف بیلاروس کو صرف 1.9 ملین ڈالر کی اشیا برآمد کیں؛ جس کے نتیجے میں 72.7 ملین ڈالر کا دو طرفہ تجارتی خسارہ ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت غیر متناسب ہے اور ہمیں اس کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا چاہیے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایف پی سی سی آئی کی پاکستان بیلاروس بزنس کونسل کا ایک اعلیٰ سطحی وفد عرفان اقبال شیخ کی ہدایات پربیلا روس کا دورہ کر رہا ہے؛ تاکہ پیپل ٹو پیپل،بزنس ٹو بزنس اور چیمبر ٹو چیمبر روابط کو فروغ دیا جا سکے۔ پاکستانی تجارتی وفد کی قیادت ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر عمر مسعود الرحمان کر رہے ہیں۔ عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ پاکستان کو بیلا روس کو ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل؛ لیدر گڈز؛ آئی ٹی سروسز؛ پھل و سبزیاں؛ معدنیات؛آلات جراحی اورا سپورٹس گڈز برآمد کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو بیلاروس کی کافی ترقی یافتہ صنعتوں کے ساتھ مینوفیکچرنگ میں جو ائنٹ وینچرزقائم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے؛ خاص طور پر دھاتیں کاٹنے والی مشینوں، ٹریکٹروں، ٹرکوں، ارتھ موور مشینوں، موٹر سائیکلوں،آرٹیفشل فائبرز،فرٹیلائزرز، ریفریجریٹرز اور دیگر گھریلو آلات وغیرہ۔بیلا روس میں پاکستان کے سفیر سجاد حیدر خان نے ایف پی سی سی آئی کی چھتری تلے پاکستانی کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری کے وفد کی میزبانی کی اور تجارتی و اقتصادی تعاون کو بڑھانے میں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے لیے ایف پی سی سی آئی کی طر ف سے بیلاروس کے لیے پاکستانی ایکسپورٹ پوٹنیشل کو جانچنے کی کوششوں کا مشاہدہ کرنا خوش آئند ہے؛ جس کے منطقی نتیجے میں بلآخر دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون میں بھی اضافہ ہوگا۔ عمر مسعود الرحمٰن نے بیلاروسی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ مختلف اہم ملاقاتیں کیں اور تجارت کے فروغ کی سرگرمیوں؛ تجا رتی وفود کے تبادلے؛ سنگل کنٹری نمائشیں؛ بزنس ٹو بزنس نیٹ ورکنگ؛ تجارت میں آسانی کو فروغ دینے کے اقدامات؛ سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے ممکنہ شعبہ جات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس مشترکہ وژن اور باہمی انحصار کے ذریعے تکمیلی معیشتیں بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ایف پی سی سی آئی کی پاک بیلاروس بزنس کونسل کے چیئرمین سعد مسعود الرحمان نے بیلاروسی ہم منصبوں کو پاکستان کا دورہ کرنے اور تعاون کے ممکنہ شعبوں کو تلاش کرنے کی دعوت بھی دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف پی سی سی آئی اور اس کی پاک بیلاروس بزنس کونسل اپنے بیلاروسی ہم منصبوں کے پاکستانی تاجر برادری کے ساتھ روابط اور تجارتی اتحاد قائم کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔