کراچی (کرائم رپورٹر)
تھانہ لیاقت آباد کی حدود لیاقت آباد کا رھائشی ارسلان رشید نامی سرکاری ڈاکیا نوکری کی آڑ میں منشیات کا سپلائر بن گیا ارسلان رشید لیاقت آباد عرشی محلے میں منشیات فروخت کرنے لگا اور لیاقت آباد سے منشیات گذری ، ڈیفینس خیابان سحر فیز سکس کے بنگلوں اسٹاف اور چوکیداروں میں فروخت کرتا ھے ارسلان رشید خود بھی نشے کا عادی ھے اور اپنے گینگ کے ساتھ مل کر منشیات سپلائی کرتا ھے اور پولیس کو باقاعدہ ھفتہ دیتا ھے ارسلان رشید کا معاونت کار اور سھولت کار اس کا بھنوئی اے وی ایل سی میں تعینات پولیس اھلکار راشد حسین ھے جو اس کی مکمل معاونت ، سھولت اور پولیس سیٹنگ کراتا ھےدوسری جانب خفیہ اور باوثوق مصدقہ ذرائع کے انکشاف کے مطابق ارسلان رشید لڑکیوں کو نوکری اور شادی کا جھانسہ دے کر ان کو حراساں کرتا اور عزتیں پامال کرنے کا مکروہ بھی کرتا ھے جبکہ متاثرہ لڑکیوں میں لیاقت آباد کی رخسار ، اعظم نگر کی روبینہ ، فیڈریل بی ایریا کی ارم شریف آباد کی یمنہ قاسم آباد کی علشبہ اور دیگران نام نہ بتانے والی میڈیا ھائسسز پھنچ گئیں متاثرہ خاتون نے دعوی کیا ھے کہ لیاقت آباد کا رھائشی پاکستان پوسٹ کا ملازم اور منشیات فروش ارسلان رشید نے ھمیں سرکاری نوکری کا جھانسہ دے کر لیاقت آباد کے قریب گھر بلاکر فخش حرکات اور عزتیں نیلام کیں کسی کو شادی کے جھانسے میں بھلا پھسلا کر عزتوں کا کھلواڑ کیاارسلان رشید نامی جنسی درندہ متعدد مقدمات میں گرفتار ھوکر جیل کی ھوا بھی کھا چکا ھے اس کی اک ساتھی عینی بھی ھم جنس پرستی کے کیس میں اس کی معاونت کار و سھولت کار ھے جو ھم جنس پرستی کیس میں وومین پولیس لیاقت آباد ایس ایچ او انیلا گوھر کے ھاتوں گرفتار ھوکر جیل جاچکی ھےایس ایچ او لیاقت آباد انسپکتر لیاقت حیات خان ایس پی لیاقت آباد رائو اعجاز ایس ایس پی سینٹرل محمد معروف عثمان ڈی آئی جی ویسٹ فدا حسین مستوئی ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید اختر اوڈھو اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے اپیل ھے کہ مذکورہ ملزم پاکستان پوسٹ کے سرکاری ملازم منشیات فروش اور جنسی درندہ و بھیڑے کو گرفتار کرکے عبرتناک سزا دی جائے