کراچی(نمائندہ خصوصی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تباہ شدہ انفراسٹرکچر بشمول مکانات، سڑکوں اور آبپاشی کے نظام کی تعمیر نو سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے جس سے غربت کا تناسب کم ہوگا جو صوبے میں موسلادھار بارشوں اور سیلاب کے بعد بڑھ گیا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ صوبائی حکومت تعمیراتی کاموں میں تیزی لائے جو روزگار کا ذریعہ بھی بنیں گے۔یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزراء، مشیران، چیف سیکرٹری سہیل راجپوت، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری فیاض جتوئی، صوبائی سیکرٹریز اور دیگر نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کو مختلف سیکٹرز کے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیرنو/بحالی کیلئے 7.86 ارب ڈالر کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نقصان کا تخمینہ اور ابتدائی تخمینہ ظاہر کرتا ہے کہ مجموعی ہاؤسنگ سیکٹر کا 55 فیصد یعنی 570.167 ارب روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ اسی طرح تعلیم کے شعبے میں 10 فیصد کے ساتھ 97.848 ارب روپے ، آبپاشی اور سڑکوں کے جال سے متعلق شعبوں میں بالترتیب 9 فیصد 94.781 ارب روپے اور 94.344 ارب روپے، شعبہ بلدیات کے پانی اور صفائی سے متعلق 5 فیصد یعنی 53.54 ارب روپے، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے پانی اور صفائی سے متعلق ایک فیصد یعنی 9.872 ارب روپے، ہیلتھ انفراسٹرکچر کے دو فیصد یعنی 21.934 ارب روپے، لائیو سٹاک، پولٹری اور فشریز کے شعبے میں چار فیصد یعنی 46.053 ارب روپے، مقامی حکومت کے روڈ نیٹ ورک پر دو فیصد یعنی 16.2 ارب روپے اور تین فیصد دیگر شعبوں میں جنکی مالیت 46.053 ارب روپے بنتی ہے نقصان پہنچا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ کوروناوائرس کے بعد سیلاب 2022 نے صوبائی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غربت کی شرح 43 فیصد کے ساتھ دیہی علاقوں میں شرح 75.5 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے صوبائی حکومت پر زور دیا کہ وہ تمام سرکاری طریقہ کار اور میکنزم کو حتمی شکل دے اور تمام تباہ شدہ سیکٹرز میں تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیر نو شروع کرے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کیلئے روزگار پیدا کرنے کا یہی واحد طریقہ ہے اور یہ غربت کے تناسب کو کم کرنے کیلئے کارگر ثابت ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے چیئرمین بلاول بھٹو کو گھروں کی تعمیر شروع کرنے سے متعلق کابینہ کی جانب سے 50ا رب روپے کی منظوری دئے جانے والے فیصلے سے آگاہ کیا جس پر بلاول نے وزیراعلیٰ کو نومبر کے آخر تک تعمیر کا کام شروع کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے خریف کی پوری فصل تباہ ہوگئی اس لیے دیہی علاقوں کے لوگوں نے نہ صرف اپنے مکانات بلکہ تیار فصلوں کا بھی نقصان اٹھایا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ دیہی علاقوں کے لوگوں کو پہلا ریلیف اس وقت ملے گا جب انہیں رقم کی منتقلی ہوگی جو انہوں نے ربیع کی فصل کیلئے بیج اور یوریا کی خریداری پر خرچ کی ہے۔ انہوں نے مشاہدہ کرتے ہوئے کہا کہ جب فصلوں کی بوائی ہوگی تو وہ راحت محسوس کریں گے۔انہوں نے کہا کہ تباہ شدہ انفراسٹرکچر پر تعمیراتی کام شروع ہونے سے مختلف شعبوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ کی تباہی کا معاملہ دوبارہ عالمی برادری کے سامنے اٹھائیں گے اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ متاثرہ افراد کی بحالی میں سندھ حکومت کی مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس ماہ کے آخر میں بیج اور یوریا کیلئے رقم کی تقسیم اور تعمیراتی کاموں کے آغاز کی پیش رفت کا دوبارہ جائزہ لیں گے۔