لاہور ( بیورو رپورٹ ) گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کانووکیشن کے تیسرے روز نامور اولڈ راوینز کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیے گئے۔ایوارڈز لینے والوں میں ڈاکٹر ثمر مبارک مند، سابق سیکریٹری خارجہ شمشاد احمد، اعتزاز احسن، ڈاکٹر جاوید اکرم، امجد ثاقب، حدیقہ کیانی اور دیگر شامل تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا کہ ایوارڈ ملنا بہت بڑا اعزاز ہے، میرے والد اور اہلیہ نے بھی جی سی سے تعلیم حاصل کی۔پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہاکہ برداشت زندگی کا سب سے بڑا سبق ہے، اسے سیکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ 500 سال میں مسلمانوں نے کوئی ایک بھی دریافت نہیں کی، ہڑپہ اور موہن جو دڑو کی تہذیب 400 سال بعد نئی ایجادات نہ ہونے سے ختم ہو گئی۔دانشور ڈاکٹر عارفہ سیدہ زہرا نے کہاکہ والدین کے علاوہ ڈاکٹر نذیر احمد نے بہت کچھ سکھایا۔معروف فزیشن ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ تعلیمی ادارہ اپنی روایات کے باعث ترقی کر رہا ہے۔ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ مواخات مدینہ پر چلتے ہوئے اخوت کی بنیاد رکھی۔گلوکارہ حدیقہ کیانی مصروفیات کے باعث ایوارڈ وصول کرنے نہیں آئیں، اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں 300 گھر تیار ہو چکے ہیں۔
عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے اختیار نہیں ، نیت اور ارادہ ضروری ہے، گورنر سندھ
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری کا اختر کالونی بازار کا دورہ،دوکانداروں اور خریداروں سے ملاقات
کراچی(این این آئی)گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے اختر کالونی بازار کا دورہ کیا اور وہاں کے دوکانداروں اور خریداروں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل معلوم کئے۔ اس موقع پر اختر کالونی بازار کے محمد رفیق باٹا بھی موجود تھے۔ دوکانداروں اور خریداروں نے گورنر سندھ کو اپنے درمیان دیکھ کر خوشگوار حیرت کا اظہار کیا اور اپنی رائے دی کہ گورنر کو ایسا ہی ہونا چاہئے، اسے عوام سے اسی طرح رابطہ رکھنا چاہئے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ گورنر کے عہدے کو عوام تک لے جانا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے درمیان جا کر ان کے مسائل زیادہ بہتر طریقہ سے سمجھ سکتا ہوں ، مسائل حل کرنے کے لئے اختیار نہیں ، نیت اور ارادہ ضروری ہے۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ وزیر اعلی سندھ سے بہترین ورکنگ ریلیشن شپ ہے۔ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ میں نفرتیں ختم کرکے سب کو باہم جوڑنا چاہتا ہوں، گورنر ہاس کے دروازے عوام کے لئے کھلے ہیں۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ شہر کے تجارتی مراکز نمایاں ریونیو دیتے ہیں اور ان کے مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔