استنبول(نیٹ نیوز )
ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ جب تک کشمیریوں کی مرضی کے مطابق تنازعہ کشمیر کو حل نہیں کیا جاتا ، خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈاکٹر غلام نبی فائی نے استنبول میں چھٹی بین الاقوامی ASSAM اسلامک یونین ماڈل کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے کئی علاقوں میں اولین ضرورت ان کی زندگی کے حق کو فروغ دینا اور تحفظ فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی علاقائی تنازعہ نہیں ہے اورنہ یہ کوئی ایسا تنازعہ ہے جو غیر ملکی دراندازوں یا شدت پسندوں نے پیدا کیا ہے۔ یہ تھیوکریسی اور سیکولرازم کے درمیان کی لڑائی بھی نہیں ہے بلکہ لاکھوں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دنیا کی واحد سپر پاور یعنی امریکہ کے معاشی نقطہ نظر سے بھی امن، سلامتی، حقیقی جمہوریت اور انسانی حقوق کی پاسداری کے حوالے سے دیکھا جائے تو جنوبی ایشیا میں نارملسی کی بحالی اس کا پالیسی ہدف ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر تنازعے کی بنیادی وجہ اور ایٹمی جنگ کی بنیاد بن سکتا ہے اور اس کو پس پشت ڈالنا عالمی طاقتوں کے طویل مدتی مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کشمیر پر اپنے علاقائی حقوق کا دعویٰ کرکے کشمیر میں اپنی کارروائیوں کا جواز پیش کرتا ہے جو ان تمام بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے جن پر اس نے اقوام متحدہ میں اتفاق کیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا اس دعوے کا دفاع کرنے کے لیے بھارت نے کئی ایسے قوانین منظور کیے ہیں جن کے تحت فوج اور پولیس کو کشمیری عوام کے خلاف کارروائی کرنے کا اختیار دیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے جبری گرفتاریوں اور املاک کی بے دریغ تباہی کوقانونی قرار دیا ہے اور فوجیوں اور پولیس کو بغیر وارنٹ کے تلاشی لینے کا حق دیا ہے۔ انسانی حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی قانون کے اطلاق کو نظرانداز کرتے ہوئے بھارت نے اپنی مسلح افواج کو کشمیریوں پرگولی چلانے کے اختیارات دے رکھے ہیں۔ڈاکٹر فائی نے کہاکہ بھارت نے خرم پرویز کو گرفتار کیا جو انسانی حقوق کے بین الاقوامی طور پر معروف کارکنوں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ یاسین ملک کو جو کشمیر کے سرکردہ رہنمائوں میں سے ایک ہیں، نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں زندگی اور موت کی صورتحال کا سامنا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے معروف رہنما شبیر شاہ نے 35 سال ، نومنتخب حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ نے 17 سال اور دختران ملت کی چیئرپرسن آسیہ اندرابی نے 7 سال جیلوں میں گزارے ہیں۔ ڈاکٹر فائی نے کہا اب وقت آگیا ہے کہ عالمی طاقتیں کشمیری عوام سے پوچھیں کہ وہ اصل میں کیا چاہتے ہیں؟