کراچی( کامرس رپورٹر) سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر عبدالرشید نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں 150 بیسس پوائنٹس، ایکسپورٹ فنانسنگ اسکیم(ای ایف ایس) اور لانگ ٹرم فنانسنگ فیسیلٹی(ایل ٹی ایف ایف) کی شرح سود میں 200 بیسس پوائنٹس کو مسترد کردیا ہے اور حکومت سے فوری طور پر حالیہ اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہ کہا ہے کہ اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو ملکی برآمدات پر اس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ایک بیان میں عبدالرشید نے کہا کہ خطے میں پاکستان واحد ملک ہے جہاں شرح سود انتہائی بلند سطح پر ہے کیونکہ 13.75فیصد تک پالیسی ریٹ کا بڑھنا معیشت کو تباہ کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ زائد یوٹیلیٹی چارجز اور ٹیکسوں کی بھرمار کی وجہ سے پہلے ہی صنعتوں کی پیداواری لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ زائد شرسود سمیت ای ایف ایس اور ایل ٹی ایف ایف کی شرح سود میں 200 بیسس پوائنٹس کا اضافہ برآمدات پر انتہائی منفی اثرات مرتب کرے گا۔
صدر سائٹ ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ ملک کو معاشی بحرانوں سے نکالنے کے لیے اس وقت ایسے اقدامات کی ضرورت ہے جو معیشت کو متاثر نہ کرے اور تاجروصنعتکار برادری کے ساتھ مشاورت سے معاشی پالیسیاں ترتیب کی جائیں تاکہ کاروباری وصنعتی سرگرمیوں کو بلارکاوٹ جاری رکھا جاسکے بصورت دیگر صنعتوں پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔