قاہرہ (نمائندہ خصوصی ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، پروگرام کو پورا کریں گے، سیلاب کی صورتحال کے پاکستان کی معاشی بحالی کی رفتار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) کرسٹالینا جورجیوا سے ملاقات کی، ملاقات موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لئے منعقدہ کاپ 27 سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پورا کریں گے، آئی ایم ایف کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، سیلاب متاثرین کی فوری مدد اور بحالی کے لئے بجٹ تخمینوں میں تبدیلی لائے ہیں، کورونا، عالمی کساد بازاری کے بعد سیلاب کی صورتحال کے پاکستان کی معاشی بحالی کی رفتار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کی جان بچانا اور متاثرین سیلاب کی بحالی پہلی ترجیح ہے، امید ہے کہ کاپ 27 کانفرنس موسمیاتی انصاف دلانے میں سنگ میل ثابت ہوگی۔ وزیراعظم کے کلائمیٹ امپلی منٹیشن سمٹ کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف سے یورپی یونین کمشنر ارسلا وون ڈیر لین نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے یورپی یونین ممالک کی پاکستان میں سیلاب متاثرین کی امداد کے جذبے کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین مشترکہ مقاصد کے حصول میں اہم شراکت دار ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لئے عالمی اتحاد ضروری ہے، ترقی پذیر ممالک آج جن اثرات کا مقابلہ کر رہے ہیں، کل تمام دنیا کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ وزیر اعظم نے فیٹف کی گرے لسٹ سے پاکستان کا نام نکلنے میں یورپی ممالک کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اور پاکستان میں دوطرفہ تجارت بڑھانے کی بہت گنجائش موجود ہے۔ یورپی یونین کی کمشنر نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے متحدہ کوششوں پر اتفاق کیا۔