اسلام آباد (نمائندہ خصوصی/اےپی پی):وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ ہم ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے تباہی کے دھانے پر کھڑے ہیں لیکن عالمی رہنما وعدوں سے آگے نہیں بڑھ رہے، جمہوریت ہی حکمرانی کا واحد طریقہ ہے جس میں عوام اور اتفاق رائے شامل ہوتے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیووس میں جار ی ورلڈ اکنامک فورم میں “فیوچر آف ڈیموکریسی” کے عنوان سے ایک تقریب میں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ جمہوریت پر حقیقی بحث نہیں ہو رہی جو ہونی چاہئے،دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی عدم مساوات کی نشاندہی نہیں کی گئی،جنوب اور مغرب کے درمیان فرق بڑھ رہا ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ آمرانہ نظام کسی بھی چیز کا بہتر حل نہیں ہو سکتا،پاکستان جیسے پیچیدہ اور کثیر ثقافتی ملک کے مسائل کا جمہوریت ہی واحد حل ہے،جمہوریت کمزور طبقات کی نمائندگی اور حفاظت کرتی ہے، جمہوریت میں سوال، شفافیت اور جوابدہی کا عمل ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آمرانہ حکومتیں زیادہ امداد حاصل کرتی ہیں لیکن وہ اتفاق رائے پر قائم نہیں ہوتی،جمہوریت ہی زندگی اور حکمرانی کا واحد طریقہ ہے جس میں عوام کی اتفاق رائے شامل ہوتی ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ یوکرین روس جنگ دنیا میں وسائل کا بحران پیدا کرے گی،اس وقت ہر کوئی یوکرین اور روس تنازعہ پر بات کر رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ افغانستان اور عراق میں انسانی بحران کے بارے میں دنیا کا کیا خیال ہے؟
اس کی ذمہ داری کوئی کیوں نہیں لے رہا؟کیا افغانستان، شام اور عراق کے پناہ گزین یورپی باشندوں سے کم انسان ہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ اقدار کو سب کے لیے برابر ہونا چاہیے،ہم ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے تباہی کے دھانے پر کھڑے ہیں لیکن عالمی رہنما وعدوں سے آگے نہیں بڑھ رہے،زیادہ آلودگی پیدا کرنے والی بڑی کمپنیوں کو سماجی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے