اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی )چینی ماہرین کا 11 رکنی وفد پاکستان پہنچ گیا، وفد موسمیاتی، ہائیڈرولوجیکل، ہائیڈرولک، جغرافیائی، جانی ومالی نقصانات کی بنیاد پر تجزیہ کرکے اپنی تکنیکی معلومات اور تجربہ پاکستان کےساتھ شیئر کرےگا۔گوادر پرو کے مطابق درمیانی سطح کے ماہرین پر مشتمل وفد اپنے قیام کے دوران متعلقہ محکموں، فیلڈ ماہرین سے ملاقاتیں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فیلڈ سروے کرےگا۔11 رکنی وفد میں چین کی وزارت برائے ایمرجنسی مینجمنٹ، چین کی وزارت برائے آبی وسائل اور چین کی موسمیاتی انتظامیہ کے ماہرین شامل ہیں ۔
اس وفد کےلئے وزارتوں نے سیلاب اور خشک سالی کا تجربہ رکھنے والے سرکردہ انجینئرز کو نامزد کیا ہے۔ وفد نے پاکستان پہنچنے سے قبل ہی پاکستانی ماہرین اور متعلقہ حکام کے ساتھ تعاون کا طریقہ کار قائم کیا ہے۔ وفد کے ہر رکن کو بیجنگ میں ایک تجربہ کار ٹیم نے سپورٹ کیا ہے۔گوادر پرو کے مطابق دورے کے پہلے روز وفد کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال اور نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹر (این ایف آر سی سی )، این ڈی ایم اے ، سپارکو اور محکمہ موسمیات کے حکام نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور حکومت اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں کی طرف سے آفت پر آنے والے ردعمل پر بریفنگ دی ۔
گوادر پرو کے مطابق احسن اقبال نے ”بہت پیارے اور آہنی برادر ملک چین’“کے وفد کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ آفات کے بعد کی تشخیص کے ذریعے پاکستان تعمیر نو اور لوگوں کی بحالی کے لیے حکمت عملی تیار کرےگا۔ احسن اقبال نے کہا ہمیں اپنے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو اور بحالی کرنی چاہیے تاکہ مستقبل میں موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے زیادہ لچکدار اور زیادہ موافقت پذیر ہو۔