اسلام آباد(کورٹ رپورٹر ) سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما و سابق سینیٹر فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کیخلاف درخواست پر چیف جسٹس عمر عطابندیال نے ریمارکس دیئے ہیں کہ الیکشن کمیشن کو مضبوط اور بااختیار ادارہ بنانا چاہتے ہیں ،نہیں چاہتے الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہر کوئی آئینی درخواستوں میں اڑاتا رہے۔ جمعرات کو چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے فیصل واوڈ کی تاحیات نااہلی کیخلاف درخواست پر سماعت کی ۔ چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ انتخابی معاملا ت میں الیکشن کمیشن کی مہارت ہے، اسلام آباد ہائیکور ٹ نے بھی تاحیات نااہلی کا فیصلہ برقرار رکھا ہے
الیکشن کمیشن کو حقائق کے تعین کیلئے مقدمہ ہائیکورٹ نے ہی بھیجا تھاجس پر وکیل درخواست گزار فیصل واوڈا نے سوال اٹھایا کہ کیا ہائیکور ٹ کے کہنے سے الیکشن کمیشن عدالت بن جائےگا؟الیکشن کمیشن عدالت نہیں ہے جو تاحیات نااہلی کا ڈیکلیئریشن دے سکے اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر فیصلہ ہی نہیں دیا جبکہ الیکشن کمیشن نے حقائق کا تعین بھی درست انداز میں نہیں کیا۔فیصل ووڈا کے وکیل نے کہا کہ کیس میں امریکی سفارتخانے کے اہلکاروں پر جرح کا موقع بھی فراہم نہیں کیا گیا سپریم کورٹ نے فیصل واوڈ کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد مزید سماعت 19اکتوبر تک ملتوی کر دی۔