اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی/نیٹ نیوز)
سینئر صحافی ایاز میر کے بیٹے شاہ نواز نے اپنی بیوی سارہ کو اپنے جم کے ڈمبل مار کر پہلے شدید زخمی کیا پھر اسے گھسیٹتے ہوا باتھ روم کے ٹب تک لے کر گیا اور اور بیوی کو ٹب میں پھینک کر پانی کا نل کھول دیا ۔ سارہ پہکے ہی بڑی طرح زخمی زخمی تھیں اور بے ہوش تھیں پانی میں ڈوب کر مر گئیں۔ کہا جاتا ہے کہ شاہنواز نشے کی حالت میں تھا۔ یہ واقعہ اسلام آباد کے چک شہزاد کے علاقے میں شاہنواز کی رہائش گاہ میں پیش آیا۔ میت پوسٹ مارٹم کیلئے پمز روانہ کی جا چکی ہے ابھی تک قتل کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکی ہیں
سارہ شاہ نواز دبئی میں مقیم تھیں اور وہیں ملازمت کرتی تھیں سوشل میڈیا کے ذریعے روابط بڑھے تین ماہ قبل دونوں کی شادی ہوئی تھی اور آج قتل ہو جاتا ہے ۔ پولیس نے شاہ نواز کو گرفتار کرلیا ہے ،شاہ نواز نے بیوی کی لاش واش روم کے ٹب میں رکھ کر پانی کھول دیا ،والدہ نے پولیس کو اطلاع دی،دوسری جانب اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہ نواز امیر نے اپنی 37 سالہ اہلیہ سارہ کو قتل کر دیاہے ، پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ,گھر سے فرانزک ٹیم نے شواہد بھی اکھٹے کرتے ہوئے آلہ قتل تحقیقات کیلئے بھجوا دیا ۔زرائع کے مطابق یہ واقعہ آج صبح 10 بجے کے قریب پیش آیا جب شاہ نواز امیر نے ایکسپر سائز ڈمبل کے وار سے اہلیہ سارہ کو قتل کیا اور پھر گھر سے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن والدہ نے پولیس کو بر وقت اطلاع کر دی اور اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر شاہ نواز کو گرفتار کر لیا ۔ مقتولہ سارہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے پمز اسپتال منتقل کر دیا گیاہےفیملی ذرائع کا کہناہے کہ سارہ گزشتہ روز ہی دبئی سے واپس آئی ، وہ دبئی میں ملازمت کرتی تھیں اور انہوں نے آتے ہی گاڑی بھی خریدی تھی ،گزشتہ رات سے دونوں کے درمیان تکرا ر شروع تھی جو کہ جھگڑے میں تبدیل ہو ئی، صبح جب والدہ نے دیکھا تو سارہ مردہ حالت میں کمرے میں موجود تھی ،
شاہ نواز نے بیوی کی ڈیڈ باڈی کو اٹھایا اور واش روم میں لے جا کر ٹب میں رکھ دیا پھر پانی کھول دیا ، والدہ نے جب یہ منظر دیکھا تو انہوں نے فوری پولیس کو اطلاع دی ۔سارہ کینیڈین نژاد تھیں اور شاہ نواز کی ان کے ساتھ تیسری شادی تھی ، دونوں کی ملاقات سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کے ذریعے ہوئی اور پھر انہوں نے تین ماہ قبل شادی کر لی تھی جب صحافی ایاز میر اپنے بیٹے کی رہائش گاہ پہنچے تو صحافیوں نے پوچھا آپ کی بہو سے ملاقات تھی انہوں نے کہا نہیں میں ابھی یہاں آیا ہوں۔ ایاز میر کہتے ہیں اللہ ایسا وقت کسی کو نہ دکھائے۔اور ایسا صدمہ کسی کو اٹھانا نہ پڑے۔