اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی )اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی وزیر احسن اقبال کے خلاف نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس کا ریفرنس خارج کر دیا۔بدھ کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے احسن اقبال کے خلاف نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس خارج کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے سیاسی انجینئرنگ پر فیصلہ جاری کیا تھا، کیا یہ سیاسی انجینئرنگ کا بہترین کیس نہیں؟چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ نیب آرڈیننس میں کیا آپ کے پاس ایسا کرنے کا اختیارہے؟ کون ذمہ دارہے؟ احد چیمہ بری ہو گئے ہیں ناں؟3 سال آپ نے انہیں گرفتار رکھا، احد چیمہ بہترین افسر تھے،کون ذمہ دار ہے اس سب کا؟چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ شہریوں کی بھلائی کے لیے پراجیکٹ کو روک دیا، آپ نے نقصان پہنچایا یا مارشل لا والوں نے، آپ نے احسن اقبال کو پکڑ لیا۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد احسن اقبال کے خلاف نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس کا ریفرنس خارج کر دیا۔
بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن )کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کا کچھہ چھٹا کھل چکا، عمران خان نے چیئرمین نیب کو بلیک میل کر کے مقدمات بنوائے اور لیگی قیادت کو جیل میں ڈالا، عمران نیازی اپنے جھوٹے الزامات کی حقیقت دیکھ لیں۔احسن اقبال نے کہاکہ چیف جسٹس کہنے پر مجبور ہوئے کہ نارووال اسپورٹس سٹی ریفرنس سیاسی انجینئرنگ کی سب سے کلاسک مثال ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ نیب تسلیم کرگیا کہ ریفرنس میں کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں، گزشتہ کئی سال سے ایک شخص ملک میں چور ڈاکو کی فلم چلا رہا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کے جھوٹے مقدمات سے ڈرنے والے نہیں، وہ ہمیں جیل میں دیکھ کر خوش ہوتا تھا۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے جلسوں میں نعرے لگائے اور جھوٹے بہتان باندھے،عمران خان ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔(ن )لیگی رہنما نے کہا کہ ملک جن مشکلات کا شکار ہے اس کا ذمہ دار عمران خان ہے۔