کراچی(کورٹ رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے اسدعمرکیخلاف توہین الیکشن کمیشن کے نوٹس پرالیکشن کمیشن کو حتمی فیصلہ کرنے سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی۔ سندھ ہائی کورٹ میں توہین الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف رہنما تحریکِ انصاف اسد عمر کی درخواست کی سماعت ہوئی۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے وکیل سجیل شہریار سواتی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو جواب کے لیے مہلت دیتے ہوئے توہین الیکشن کمیشن کے نوٹس پر الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلہ کرنے سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی۔عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کارروائی جاری رکھے،
عدالتی فیصلہ تک حتمی حکم جاری نہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔سندھ ہائی کورٹ نے درخواست کی مزید سماعت 24اکتوبر تک ملتوی کردی۔انور منصوروکیل اسد عمر نے موقف پیش کیا کہ الیکشن کمیشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 10 غیر آئینی ہے۔ الیکشن کمیشن عدالت یا ٹریبونل نہیں۔وکیل اسد عمر نے موقف اپنایا کہ آئین کے آرٹیکل 204 کا اطلاق الیکشن کمیشن پر نہیں ہوتا۔ الیکشن کمیشن کا 19 اگست کو جاری کیا گیا شوکاز نوٹس غیر قانونی ہے۔اسد عمر کے وکیل نے استدعا کی کہ جب تک درخواست پر فیصلہ نہیں ہوجاتا الیکشن کمیشن کا شوکاز نوٹس معطل کیا جائے اورالیکشن کمیشن کو درخواست گزار کے خلاف کاروائی سے بھی روکا جائے۔الیکشن کمیشن کے نوٹس کے مطابق عمران خان نے 12 جولائی کو بھکر میں جلسے کے دوران چیف الیکشن کمشنر کے خلاف توہین آمیز بیان دیا۔ عمران خان نے بھکرجلسے میں الیکشن کمیشن پر بے بنیاد الزامات لگائے۔