لاہور( رپورٹ : ارسلان تیموری)بدلتے سیاسی موسم کے اثرات محکمہ پنجاب پولیس پر اعلی عہدوں پر تعینات افسران کے تبادلوں کی صورت میں نظر آتے ہیں اور ہر سیاسی حکومت اپنے صوبہ میں من مرضی کے افسران کو اہم سیٹوں پر تعینات کرواتے ہیں تاکہ ان کی سیاست اور حکومت کو کوئی خطرہ نہ رہے اور وہ ہر جانب سے محفوظ رہیں لیکن ان چند سیاسی شخصیات سے بالاتر کروڑوں کی آبادی والے صوبہ کے عوام کے مرکز نگاہ یہی تعینات افسران ہوتے ہیں جن سے ان کروڑوں افراد کی انصاف کی فراہمی ممکن بنانے کی امیدیں جڑی ہوتی ہیں ایسے میں سیاسی اتار چڑھاو کی نظر ہوتے یہ افسران عوام کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں ایسے ہی ایک پولیس افسر غلام محمود ڈوگر ایک سال قبل سی سی پی او لاہور تعینات ہوئے اور شہر میں موجود بڑے بدمعاشوں کے خلاف کاروائیاں کیں اور انہیں گرفتار بھی کروایا کئی زمینوں،کوٹھیوں،پلازوں اور مکانات کےقبضے چھڑائے اور کئی بیواوں کو انصاف مہیا کیا جس کے بعد سیاست کےبدلتے موسم کے ساتھ انہیں تبدیل کر دیا گیا اور ایک اور صاحب کو سی سی پی او تعینات کر دیا گیا گزشتہ چند ماہ میں سیاسی اتار چڑھاو کے ساتھ ساتھ محکمہ پنجاب پولیس کی اہم سیٹوں پر تبادلوں کی بھی طوفان بپا رہا ہے
تاحال جاری ہے اور اسی سلسلہ میں وفاقی حکومت میں موجود سیاسی پارٹی نے محض اپنے کارکنان پر مقدمات درج کرنے کی پاداش میں سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو تبدیل کر دیا ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب مقدمات درج کرنے کے حق میں نہیں تھے لیکن میرٹ پر درخواستوں کے باعث شکایات درج کرنا پولیس کا اولین فرض ہے کے تحت سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے مقدمات درج کئے اس سارے سیاسی چکر میں صوبائی دارالحکومت کے کروڑوں شہریوں کی رائے جانے بغیر اور ان کی پریشانیوں کے حل کےلئے تعینات ایسے پولیس افسر کو چھیننا شہریوں کے ساتھ ذیادتی ہے دوسری جانب صوبہ کے عوام نے جن صوبائی اسمبلی ممبران کو اپنی آزادی و خودمختاری کے لئے منتخب کیا وہ ممبران سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو تبدیل نہیں کرنا چاہتے بلکہ انہیں عوام کی خدمت پر مامور کر رکھا ہے جن سے شہری بھی مطمئن ہیں تو وفاقی حکومت غلام محمود ڈوگرکو کیوں تبدیل کرنا چاہتی ہے کیا وفاقی حکومت نے 25 مئی کے واقعات میں پی ٹی آئی کارکنان پر مقدمات درج نہیں کئے تھے ؟ کیا سابق سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ کو بھی غیر قانونی حکم نہ ماننے پر تبدیل نہیں کیا گیا تھامحکمہ پنجاب پولیس عوام الناس کی ملکیت ہے اور ان کی خدمت پر مامور ہے ذاتی مفادات کے لئے پاکستان کی عوام کی خدمت پر مامور اچھی کارکردگی کے حامل افسران کے سیاسی مداخلت پر تبادلے عوام کی جان و مال سے کھیلنے کے مترادف ہے