کوئٹہ (نمائندہ خصوصی) بلوچستان میں حالیہ مون سون کی تباہ کن بارشوں نے دیگر شعبوں کی طرح تعلیمی اداروں کو بھی شدید نقصان پہنچایا ، بلوچستان کے تمام متاثرہ اضلاع میں سکول اور کالجز کئی مقامات پر مکمل تباہ ہو گئے اور کئی کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ۔
سیکرٹری ایجوکیشن عبدالروف بلوچ نے بتایا کہ صوبہ بلوچستان میں طوفانی بارشوں نے 3000 پرائمری، مڈل اور ہائی سکولوں کو نقصان پہنچایا ہے اور چھ ہزار سے زائد سکول کمرے منہدم ہو گئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اس مخدوش صورتحال سے صوبے میں تین لاکھ سے زائد طلباءو طالبات کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ متاثرہ ضلع لسبیلہ ہے جس میں 341 سکولوں کو نقصان پہنچا ،صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں 204 سکول تباہ ہوئے،
ضلع لسبیلہ، جھل مگسی، صحبت پور، نصیر آباد اور جعفر آباد میں یونیسف نے عارضی سکول کے 22 مراکز قائم کیے۔یونیسف پروجیکٹ پروگرام منیجر نقیب اللہ خلجی نے بتایا کہ عارض سکولوں کے مراکز میں اس وقت 2220 بچے زیر تعلیم ہیں جس میں 1420 طلبائی، 796 طالبات شامل ہیں۔