وزیراعظم میاں
شہباز شریف نے نسرین جلیل کو گورنر سندھ بنانے کے لیے سمری صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی کو بھجوا دی ہے۔ گورنر سندھ کے لیے 5 نام تجویز کیے تھے جن میں نسرین جلیل، عامر خان، عامر چشتی، وسیم اختر اورکشور زہرہ شامل تھیں۔
متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیر اعظم کو گورنر سندھ کے لیے 5 نام تجویز کیے تھے جن میں نسرین جلیل، عامر خان، عامر چشتی، وسیم اختر اورکشور زہرہ شامل تھیں۔خیال رہے کہ اگر صدر مملکت کی جانب سے سمری منظور کرلی گئی نسرین جلیل سندھ میں تقریباً نصف صدی بعد بننے والی خاتون گورنر ہوں گی۔ان سے قبل پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان مرحوم کی اہلیہ رعنا لیاقت علی خان 1973 سے 1975 تک سندھ کی گورنر رہیں۔زرائع کے مطابق محترمہ نسرین جلیل کی سیاسی شناخت ابتدا سے آج تک ایم کیوایم ہی رہی ہے، نسرین جلیل لاہور میں پیدا ہوئیں تاہم اُن کی زندگی کا کم و بیش تمام حصّہ کراچی ہی میں گزرا ، ابتدائی زندگی بہن بھائیوں کے ساتھ لندن میں گزاری۔تعلیم کی غرض سے پیرس بھی گئیں، اسی لیے انگریزی، اردو زبانوں کے علاوہ فرانسیسی زبان پر بھی مکمل عبور حاصل ہے۔نسرین جلیل دو مرتبہ سینیٹ کی رُکن منتخب ہوئیں، 2002ء میں نسرین جلیل نے این اے 250سے عام انتخابات میں حصّہ لیا لیکن کامیابی حاصل نہ کر سکیں تاہم 2012ء میں سینیٹ کے انتخابات میں بھر پور کامیابی حاصل کی۔
نسرین جلیل پہلی مرتبہ 1994ء اور دوسری مرتبہ 2012ء میں سینیٹ کی انسانی حقوق کی کمیٹی کی چیئر پرسن بنیں اور اسی حیثیت میں بالخصوص خواتین کے حقوق کے لیے پارلیمانی پلیٹ فارم سے بہت کام کیا۔وہ ایم کیو ایم کی ڈپٹی کنوینر اور اکنامک اینڈ فنانس ریونیو اور پرائیوٹائزیشن سمیت سینیٹ کی کئی کمیٹیوں کی چیئر پرسن بھی رہیں۔
جب ایم کیو ایم کے خلاف کراچی میں آپریشن شروع ہوا تو نسرین جلیل کو بھی گرفتار کر لیا گیا، 3 سال کی سزا سنائی گئی اور جیل بھیج دیا گیا، بعد ازاں 6 ماہ کی اسیری کے بعد انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔