بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھ پور میں عید سے قبل پرچم لہرانے پر فرقہ وارانہ فسادات شروع ہوگئے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق چاند رات کو مسلمانوں کی جانب سے عید کی مناسبت سے اپنا جھنڈا لگانا تھا جب کہ اسی جگہ ہندو تہوار پرشورام جینتی کے سلسلے میں ہندوؤں نے بھی اپنا جھنڈا لگانے کی ضدکی، جس پر دونوں گروپوں میں جھگڑا شروع ہوگیا بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس کی جانب سے رات کو ہی معاملہ سلجھا دیا گیا تھا تاہم آج صبح عید کی نماز کے بعد مختلف علاقوں میں ہندو مسلم فسادات شروع ہوگئے، پولیس نے مشتعل افراد پر لاٹھی چارج کیا اورآنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔جودھ پور کے متاثرہ علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور شہربھر میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے، حساس علاقوں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، پولیس نے ہنگاموں میں ملوث متعدد افراد کو حراست میں لینےکا دعویٰ کیا ہےجودھپورسے میڈیا رپورٹس کے مطابق راجستھان کے جودھپور شہر میں دو کے درمیان ہنگامہ آرائی کے بعد آج شہر کے دس تھانہ علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ان علاقوں میں بدھ تک کرفیو نافذ کیا گیا ہے، موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور فی الحال حالات قابو میں ہیں۔ علاقوں میں امن برقرار رکھنے کے لیے متاثرہ علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی ہےپولیس نے بتایا کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے شہر کے ادے مندر، ناگوری گیٹ، صدر کوتوالی، صدر بازار، سُرساگر، سردار پورہ، کھنڈا فلسا، پرتاپ نگر، دیو نگر اور پرتاپ نگر صدر تھانہ علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے اس واقعے کے سلسلے میں سات افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پیر کی رات دیر گئے جالوری گیٹ چوراہے پر واقع شہید فریڈم فائٹربال مکود بسّا کے مجسمہ کے مقام پر جھنڈا لگانے کے تعلق سے تنازعہ کے بعد پتھراؤ میں دو پولیس اہلکاروں سمیت کچھ لوگ زخمی ہو گئے تھے۔ اس دوران پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والے لوگوں کا پیچھا کیا اور بعد میں ایک بار معاملہ پرسکون ہوگیا۔ لیکن صبح شرپسندوں نے ایم ایل اے سوریہ کانتا ویاس کے گھر کے باہر ہنگامہ کیا اور اس دوران ایک موٹر سائیکل کو بھی آگ لگا دی گئی۔ اسی طرح شنیچر تھانہ کے علاقے میں بھی شرپسندوں نے کئی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے اور کچھ توڑ پھوڑ بھی کی گئی اور پتھراؤ کیا گیا جس میں ایک اور پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔ بعد ازاں پولیس نے آنسو گیس چھوڑ کر بھیڑ کو منتشر کر دیا اور کشیدگی کے پیش نظر موقع پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ پولیس اہلکار موقع پر تعینات ہیں اور وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اس واقعے کے بعد وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے سوشل میڈیا کے ذریعے کہا کہ ’’جودھپور میں کل دیر رات سے جو کشیدگی پیدا ہوئی ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ہمارے راجستھان کی، مارواڑ کی روایت رہی ہے کہ سماج کے تمام لوگ، تمام مذاہب کے لوگ ہمیشہ، ہرتہوار پر بھی محبت اور بھائی چارے سے رہتے آئے ہیں، میں اپیل کرنا چاہوں گا کہ تمام لوگ امن قائم رکھیں اور کشیدگی ختم کریں۔ گہلوت نے کہا کہ انتظامیہ کو ہر قیمت پر امن و امان برقرار رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جودھ پور، مارواڑ کی محبت اور بھائی چارے کی روایت کا احترام کرتے ہوئے، میں تمام فریقین سے اپیل کرتا ہوں کہ امن برقرار رکھیں اور امن و امان برقرار رکھنے میں تعاون کریں۔