کراچی ( کامرس رپورٹر) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے اپنی سالانہ رپورٹ برائے مالی سال 2020-21جاری کر دی ہے۔ مالی سال 2020 -21 میں کورونا وائرس جہاں انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بنا، وہیں اس نے معاشی بحران بھی پیدا کیا۔ کورونا وائرس کی وجہ سے ابھی بھی کئی طرح کے مسائل کا سامنا ہے۔ تاہم، اوگرا نے تمام تر نا مساعد حالات کے باوجود بھی ایک ٹیم کی طرح متحد ہو کر تمام مسائل کا سامنا کیا۔
اوگرا نے لائسنس جاری کیے اور ریگولیشن سے متعلق دیگر کئی سرگرمیاں سر انجام دیں۔ اوگرا نے میسرز کے۔ الیکٹرک لمیٹڈ کو قدرتی گیس/آر ایل این جی کی پورٹ قاسم سے کے۔ الیکٹرک بن قاسم پاور کمپلیکس تک ٹرانسمیشن پائپ لائن کی تعمیر اور آپریشن کا لائسنس،میسرز تعبیر انرجی مارکیٹنگ (پرائیویٹ)لمیٹڈ،میسرز انر گیس مارکیٹنگ (پرائیویٹ)لمیٹڈ، میسرز شیل انرجی پاکستان (پرائیویٹ)لمیٹڈ کو صارفین کو قدرتی گیس /آر ایل این جی کی فروخت کےلئے ریگولیشن سے متعلق سرگرمیوں کےلئے ۔، میسرز انر گیس ٹرمینل(پرائیویٹ)لمیٹڈکو انر گیس ٹرمینل سے ایس ایس جی سی کسٹڈی ٹرانسفر اسٹیشن پورٹ قاسم تک 30انچ ڈایا میٹر اور 9کلو میٹر لمبی قدرتی گیس/آر ایل این جی ٹرانسمیشن پائپ لائن کی تعمیر اور آپریشن کا لائسنس جاری کیا ۔
اوگرا نے بذریعہ روڈ باﺅزرز ایل پی جی کی ترسیل کےلئے پہلی مرتبہ 5لائسنسوں کا اجرا کیا۔ مالی سال 2020-21 میں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ملک میں 95,379میٹرک ٹن اضافی آئل اسٹوریج تعمیر کی ہے جس میں 50,019میٹرک ٹن موٹر گیسو لین اور 45,360میٹرک ٹن ہائی اسپیڈ ڈیزل شامل ہے۔