پولیس نے اغوا ہونے والی دعا زہرہ سے منسوب ویڈیو کی غلطی تسلیم کرلی، جس کے بعد الفلاح تھانے کے ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے الفلاح سے لاپتہ دعا زہرہ کا سراغ نہ لگایا جاسکا اور الفلاح پولیس نے اہل محلہ کے بیان پر کارکردگی رپورٹ بنا ڈالی۔
پولیس نے دعا زہرہ سے منسوب ویڈیو کی غلطی تسلیم کرتے ہوئے دعا کے اپنی مرضی سے کہیں جانے کا دعویٰ واپس لے لیا، جس کے بعد الفلاح تھانے کے ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ محلے والوں کو ویڈیو دکھائی گئی تھی ان کا کہنا تھا اس میں دعازہرہ ہے لیکن اب معلوم ہوگیا ہے کہ ویڈیو میں موجود لڑکی ثوبیہ ہے۔
پولیس نے ویڈیو کی بنیاد پر رپورٹ میں لڑکی کو دعا زہرہ ظاہر کیا تاہم والد نے فوٹیج والی لڑکی کو پہچاننے سے انکار کیا تھا۔
یاد رہے گذشتہ روز پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ دعا کو اغوا نہیں کیا گیا، وہ مرضی سے گئی ، گھرکےاطراف سی سی ٹی وی فوٹیج سےاہم شواہد ملے، جس میں دعا کواپنی مرضی سے سوزوکی میں جاتا دیکھاجاسکتاہے۔
پولیس نے بتایا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج دعا کے والد کوبھی دکھائی گی، والدنےفوٹیج دیکھ کرکہا کہ یہ بچی دعا نہیں جبکہ سی سی ٹی وی ویڈیو دعا کے پڑوسیوں کو بھی دکھائی گئی اور پڑوسیوں نےتصدیق کی یہ بچی دعا ہی ہے۔
حکام نے کہا کہ گھر میں لگے انٹرنیٹ ڈیوائس سے بھی اہم شواہد ملےہیں، جس میں کوٹ میرج ،پسند کی شادی سے متعلق سرچ ہسٹری ملی ہے۔
پولیس کے مطابق دعا کے والد کے بھی متضاد بیانات سامنے آ رہے ہیں ،دعاساتویں جماعت کی طالبہ تھی جبکہ دعا کے والد نے کہا تھا بچی ڈیڑھ سال سے اسکول نہیں گئی ، تحقیقات کیں تو پتہ چلا دعا تیسری جماعت سے اسکول ہی نہیں گئی