پاکستان رپورٹرز فورم انٹرنیشنل نے سپریم کورٹ کے باہر سابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کے سینئر صحافی مطیع اللہ جان ودیگر صحافیوں کے ساتھ توہین آمیز رویہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے شرمناک قرار دیا ہے اور سابق وزیر سے معافی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ پاکستان رپورٹرز فورم(کے أر ایف)کے صدر میاں طارق جاوید
‘جنرل سیکریٹری انفاس کھوکھر
‘جوائنٹ سیکریٹری فیصل چوہدری اور مجلس عاملہ کے اراکین نے کہا کہ سابق وزیر نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے، ان پر مضحکہ خیز الزامات لگائے جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مطیع اللہ جان نے سوال کیا تھا یہ ان کی پیشہ وارانہ ذمہ داری تھی۔ "وزیر کو جواب سے انکار کرنے کا پورا حق تھا لیکن انہیں ایک سینئر صحافی پر الزامات لگانے کا حق نہیں تھا۔
پی أر ایف کی قیادت نے بیان میں مزید کہا کہ فواد چوہدری صحافیوں اور صحافت کے متنازع ترین کردار بن چکے ہیں۔ ان کے دور وزارت میں متعدد صحافیوں حکومت کی جانب سے میڈیا ہاؤسز کو اشتہارات کی عدم ادائیگیوں اور میڈیا مخالف پالیسیوں کی وجہ سے اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ پاکستان کے تمام بڑے شہروں کے پریس کلبز میں ان کے داخلے تک پر پابندی ہے، تاہم وہ اپنے آمرانہ سوچ کے آقاؤں کے حضور صحافیوں سے بدتہذیبی کے ذریعے حاضری سے باز نہیں آ رہے۔ صحافیوں سے فواد چوہدری کی اپنے غیر شائستہ اور بدتہذیبی پر مبنی رویے پر معافی مانگنے تک بائیکاٹ کا مطالبہ کرتی ہے۔
پی أر ایف کے رہنماؤں نے خبردار کیا کہ ایسا نہ کرنے پر بھرپور طریقے سے احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان سے فواد چوہدری کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ان تضحیک آمیز ریمارکس کا نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے