سپریم کورٹ کا فیصلہ جمہوری تسلسل کو آگے بڑھانے میں معاون و مددگار ثابت ہوگا۔ تحریک انصاف کی بیڈ گورنس اور انتخابی نعروں اور وعدوں سے انحراف نے لنگڑی لولی وہیل چیئر پر براجمان بیمار اپوزیشن کو اقتدار کا راستہ دکھایا۔ عمران خان تحریک عدم اعتماد کے بعد ایڈونچر ازم کرنے کی بجائے بنی گالہ میں سکون سے بیٹھ کر اپنی ساڑھے تین سال کی غلطیوں کا جائزہ لے کر آئندہ کی حکمت عملی مرتب کرنے پر توجہ دیں۔ امید ہے اپوزیشن الائنس حکومت میں آکر عام آدمی کی بہتری اور پاکستان کے استحکام کیلئے بھرپور کام کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار کراچی سٹی الائنس کے مرکزی کنوینر حبیب جان نے لندن سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔
حبیب جان نے قومی اسمبلی کی بحالی کے فیصلہ پر سپریم کورٹ پاکستان کے ججز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا سات اپریل کا فیصلہ پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ سنہرے الفاظ میں لکھا جائے گا۔ اعلیٰ عدالت نے پہلی بار ہمیشہ ہمیشہ کیلئے نظریہ ضرورت دفن کرتے ہوئے جمہوریت کے تسلسل کو تقویت فراہم کی ہے۔ حبیب جان نے جمہوری عمل کو پاکستان کی ترقی اور خوشحالی سے منسوب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں نظریہ ضرورت کے تحت کئے گئے چند فیصلوں نے پاکستان کی ترقی کو منجمند کردیا تھا۔ لیکن محترم چیف جسٹس عطا عمر بندیال اور ان کے بنچ کے بحالی اسمبلی کے متفقہ فیصلہ نے ماضی کے تمام گناہوں کا ازالہ کرتے ہوئے پاکستان کو ایک نئی سمت پر ڈالدیا ہے۔
حبیب جان نے تحریک انصاف کی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں کمزور ڈری سہمی وہیل چیئر پر براجمان بیمار اپوزیشن کے ہوتے ہوئے آپ کی حکومتی اقدامات عام آدمی کی بہتری کیلئے کچھ نہیں کرسکیں اور سوائے لنگر خانوں اور مسافر خانوں کے کوئی میگا پروجیکٹ شروع نہیں ہوا۔ حبیب جان نے تحریک انصاف کی حکومت کو نعروں وعدوں اور سوشل میڈیا کی حکومت قرار دیتے ہوئے کہا تحریک انصاف نے عملی اقدامات اٹھانے کی بجائے سوشل میڈیا پر کامیابی حاصل کی۔ آخر میں حبیب جان نے تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عدم اعتماد کے بعد کچھ دنوں کیلئے بنی گالہ سکون سے بیٹھ کر اپنا اور اپنی ٹیم کی غلطیوں کا جائزہ لیتے ہوئے آنے والے الیکشن میں حصہ لیں۔ حبیب جان نے اپوزیشن رہنماؤں سے بھی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدم اعتماد میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد آپ کی حکومت رواداری اور عام آدمی کی بھلائی کیلئے بھرپور کام کرے گی۔