کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان مسلم لیگ(ن)کے سینئر رہنما و سابق صدر، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن یاسین آزاد ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ایوان کے کسٹوڈین بننے کی بجائے عمران خان کے ذاتی ملازم بن گئے ہیں ۔ہمیں خدشہ ہے کہ اسپیکراجلاس کوبغیرکارروائی ملتوی کردیں گے۔پی ٹی آئی کے35سے زائدممبراپوزیشن کیساتھ ہیں۔اگراسپیکرکسی ممبرکیخلاف ریفرنس دارکرتاہے وہ صرف ڈی سیٹ ہوگا۔ممبرکوتاحیات نااہل نہیں کیاجاسکتاہے۔حکومت کی اتحادی جماعتیں جلد اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کریں گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعرات کو مسلم لیگ ہاؤس کارساز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر خواجہ طارق نذیر،سلیم ضیا اوردیگر بھی موجود تھے ۔یاسین آزاد نے کہا کہ اپوزیشن کی عدم اعتماد کی ریکوزیشن پر اسپیکر کو 14 دن میں اجلاس بلانا چاہیے تھا۔اسپیکرپارلیمنٹ کاکسٹوڈین ہوتاہے لیکن اسد قیصر عمران خان کے ذاتی ملازم بن چکے ہیں ۔اسپیکرکی حیثیت صرف ایک ڈاکیے کی نہیں ہے۔پارلیمنٹ ہرمسلے کاحل ہے لیکن اسپیکرنے اجلاس 14دن میں نہ بلاکرآرٹیکل6کی خلاف ورزی کی ہے۔یہ اجلاس عام اجلاس نہیں ہے ۔یہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے باعث بلایاگیاہے۔ہمیں شک ہے کہ اسپیکراجلاس کوبغیرکارروای ملتوی کردیں گے۔انہوںنے کہا کہ عمران خان کویقین ہوگیاہے کہ وہ اکثریت کھوچکے ہیںا سی لے وہ پارلیمنٹ کی بجائے جلسے کررہے ہیں ۔وہ جلسوں میں گالم گلوچ کرتے ہیں ۔پہلی مرتبہ حکومت وقت جلسے جلوسوں پر اتر آئی ہے۔جلسے آپ بھی کرتے ہیں آپوزیشن بھی کرتی ہے ۔وہ لاکھ بندے لانے کی بات کرتے ہیں ہم اس سے زیادہ لوگ جمع کرسکتے ہیں۔آپ بڑے صادق امین بنتے ہیں لیکن پرائیوٹ جلسوں میں عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ استعمال کرتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ انہوںنے کہا کہ آئین ہرممبرپارلیمنٹ کوووٹ ڈالنے کی اجازت دیتاہے۔ آزادحیثیت سے کامیاب ہوکرپارٹی میں شامل ہونیوالوں کیخلاف آئین کاآرٹیکل63اے لاگونہیں ہوتاہے۔عمران خان ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف لوگوں پر الزامات لگاتے ہیں۔ان کے دو ایم این ایز ہیں جنہوں نے قرآن کی قسم کھاکے کہا کہ ہم نے ایک روپیہ بھی کسی سے نہیں لیا۔یاسین آزاد ایڈوکیٹ نے کہا کہ اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوجاتی ہے تو عمران خان کے نام سے ہمیشہ لکھا جائے گا کہ وہ عدم اعتماد کے ذریعے ہٹائے جانے والے سابق وزیراعظم ہیں ۔انہوںنے کہا کہ ہم سندھ ہاؤس اور پارلیمنٹ لاجزپرحملے کی مذمت کرتے ہیں۔عوام پی ڈی ایم کے لانگ مارچ میں بھرپورشرکت کریں۔عوام ملک کوتباہ کرنیوالے عمران خان کے خلاف باہرنکلیں۔