ملتان (اسٹاف رپورٹر)ملتان میں کم سن بچے بچیوں کے اغواء اور ذیادتی کے واقعات میں ہوشربا اضافہ ، ملتان پولیس واقعات کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئی۔ سیتل ماڑی پولیس کے علاقہ این ایل سی بائی پاس کے قریب سے ملنے والی 7سالہ بچی کی نعش کو پولیس نے پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا ہے۔یاد رہے کہ ایدھی ہوم ملتان کی ملازمہ شاہین بی بی کی 7سالہ بیٹی آمنہ گزشتہ سے پیوستہ روز گھر سے غائب ہو گئی تھی جسکی نعش گزشتہ روز بستی جگو والا این ایل سی کے قریب کھیتوں سے سے ملی تھی جسے پولیس نے قبضہ میں لیکر نعش کا پوسٹمارٹم کروایا۔ذرائع کے مطابق ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں معلوم ہوا ہے کہ بچی کو ذیادتی کرنے کے بعد گلہ دبا کر قتل کیا گیا تھا اور بچی کے کان میں پہنی ہوئی سونے کی بالیاں بھی بے دردی سے نوچیں گئیں تھیں جسکی وجہ سے بچی کے کان بھی شدید زخمی ہوگئے تھے جب کہ بچی کے جسم کے مختلف حصوں پر سگریٹ کے داغنے کے نشانات بھی واضح ہیں ۔پولیس نے نعش پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی ہے۔سیتل ماڑی پولیس نے مقتولہ کے والد نزیر احمد کی درخواست پر نامعلوم ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے پولیس نے واقعہ میں ملوث ایک مشکوک شخص کو بھی گرفتار کیا ہوا ہے اور وہ اس سے تفتیش کرنے میں مصروف ہے ۔یاد رہے کہ مذکورہ واقعہ پر آئی جی پولیس پنجاب فیصل شاہکار نے نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لیے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی ہے جو ملزمان کو تلاش کرکے انہیں گرفتار کرنیکی کوششوں میں مصروف بتائی جاتی ہے۔