امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم عوام کا اعتماد کھو چکے، اقتدار سے چمٹے رہنے کاکوئی اخلاقی، جمہوری، آئینی جواز نہیں رہا۔ ملک میں جاری سیاسی بحران کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ قوم سارا کھیل دیکھ رہی، حکمران اشرافیہ بری طرح ایکسپوز ہو گئی۔ ایک دوسرے کو چور ڈاکو کے خطابات دینے والے اپنے مفادات کے لیے اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ روم جل رہا تھا نیرو بانسری بجانے میں مگن۔ اقتدار کی جنگ میں سارا نقصان ملک کا ہورہا ہے۔ کاش ہمارے حکمرانوں کو کبھی ادراک ہوجائے کہ عام پاکستانی کو کن مسائل کا سامنا ہے۔ایوانوں اور محلوں میں براجمان جاگیردار، کرپٹ سرمایہ دار غریب کے درد سر بن گئے۔ پاکستان سات دہائیوں سے حقیقی منزل کی تلاش میں ہے۔ عوام کی محرومیوں کے مکمل ذمہ دار ملک پر مسلط حکمران ہیں۔ ڈکٹیٹروں اور نام نہاد جمہوری حکمرانوں کا ماضی اور حال سب کے سامنے ہے۔ قوم سے کہتا ہوں کہ ظالموں کو اچھی طرح پہچان لے اور ان پر مزید اعتماد نہ کرے۔ سانپوں کو دودھ انہیں اژدھے بنا دیتا ہے۔ ملک کی تقدیر بائیس کروڑ عوام کے ہاتھ میں ہے۔ یقین کامل ہے کہ انسانیت کے دکھوں اور تکلیفوں کا حل اللہ تعالیٰ کی طرف سے دیے گئے نظام کو اپنانے میں ہے۔ اسلام نے حقیقی جمہوریت کا تصور دیا، دین کامل میں معیشت کی بہتری، عدل وانصاف کے قیام کے تمام اصول اور ضابطے وضع کردیے ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ عوام ووٹ کی طاقت سے آزمائے ہوئے لوگوں کو گھر کا راستہ دکھائے۔ جماعت اسلامی صاف و شفاف سیاست کررہی ہے۔ ہم نے مفادات کے کھیل سے دور رہ کر عوام کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں شفاف الیکشن چاہتی ہے۔ بائیس کروڑ عوام کو ملک کا مستقبل طے کرنے کاحق دیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ثمرباغ دیر پائن میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات کے دوران کیا۔
خیبر پختوانخواہ میں بلدیاتی الیکشن سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ پی ٹی آئی الیکشنر میں وہ تمام حربے استعمال کررہی ہے جو سابقہ حکمران جماعتوں کا وطیرہ رہا ہے۔ وزیراعظم سے لے کر صوبائی حکومت تک تمام نے الیکشن قوانین کی سرعام دھجیاں اڑائیں، سرکاری وسائل سے جلسے جلوس منعقد کیے اور کامیابی کے لیے حکومتی مشینری کا استعمال کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے تبدیلی کے دعوے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے۔ پی ٹی آئی کی جہاں سے ابتدا ہوئی تھی وہیں سے اس کے زوال کا آغاز ہو گیا۔ چترال سے کراچی تک ہر کوئی حکمرانوں کانوحہ کہہ رہا ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری نے لوگوں کا جینا محال کردیا ہے۔ غربت نے ہر گھر میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ ملک پچاس ہزار ارب کے قرضوں کی دلدل میں دھنس چکا ہے۔ مدینہ کی ریاست کے نام پر سود جیسا حرام کام جاری ہے۔ کرپشن حکومتی اداروں میں سرایت کرچکی ہے۔ پی ٹی آئی کے دور میں مافیاز کی چاندی ہوئی اور غریب کا گھر برباد ہوا۔ وزیراعظم جتنے مرضی دعوے کرلیں عوام ان پر مزید اعتبار کرنے کو تیار نہیں۔ اب ان کا کھیل ختم ہونے کو ہے۔ سابقہ حکمران تو پہلے ہی ایکسپوز ہیں، پی ٹی آئی بھی اسی کلب کا حصہ ہے۔
امیر جماعت نے کہا ہے کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی اور فلاحی اسلامی معاشرہ کے قیام کے لیے جماعت اسلامی اپنی تمام قوت اور ذرائع استعمال کررہی تھی، کررہی ہے اور یہ مشن اللہ تعالی کی مددونصرت سے جاری وساری رہے گا۔ انسان کا کام محنت اور جدوجہد کرنا ہے، نتائج اللہ تعالی کے پاس ہیں۔ جماعت اسلامی ایک منظم جمہوری اسلامی جماعت ہے، ہمارے قافلے میں ایماندار، اہل اور ملک و ملت کا درد رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ ہم کسی بھی ذاتی مقصد یا مفاد کے لیے نہیں، اللہ تعالی کی خوشنودی اور رضا کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ اسلامیان برصغیر کی عظیم قربانیوں کے نتیجے میں جو ملک بنا، اس میں اسلامی نظام کا قیام ہماری جدوجہد کا مقصد ہے۔ اس ملک میں تمام تجربات ناکام ہوگئے ہیں، اب ایک موقع اسلامی نظام کو ملنا چاہیے۔ قوم سے اپیل ہے کہ ملک کو فلاحی ریاست بنانے کے لیے ایک موقع جماعت اسلامی کو دے۔ ہمارا یہ عہدہے کہ اقتدار میں آکر عوامی خدمت اور ملکی ترقی کے لیے دن رات ایک کردیں گے اور اللہ تعالیٰ کی مددسے پاکستان کو عظیم سلطنت بنائیں گے۔ ملک میں وسائل کی کمی نہیں،حکمرانوں کی نیت کھوٹی ہے جس کی وجہ سے ہمارے پاسپورٹ کی عزت ہے نہ ہمارا شمار کہیں ہوتا ہے۔