اسلام آباد (کامرس رپورٹر )وفاقی حکومت نے 30 جون 2022 کے بعد پہنچنے والی درآمدی اشیاءکو کلیئرنس کی اجازت دے دی۔وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت تجارت نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق 30 جون کے بعد بندرگاہ اور ایئرپورٹ پہنچنے والی اشیاءکو اجازت دی گئی ہے، گاڑیوں، موبائل، ہوم اپلائنسز پر 100فیصد سرچارج کی ادائیگی پر اجازت ہوگی، یہ اجازت 30 جون کے بعد اور 31 جولائی تک پہنچنے کی شرط پر دی گئی ہے جبکہ دیگر درآمدی اشیاءکو 35 فیصد تک سرچارج کی ادائیگی پر اجازت دی گئی ہے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ31 جولائی کے بعد پہنچنے والی درآمدی اشیاءکو 35 فیصد سرچارج کی ادائیگی پر اجازت ہوگی اور 30 جون کے بعد اور 31 جولائی تک پہنچے والی درآمدی اشیاءپر 25 فیصد سرچارج عائد ہوگا۔
دوسری جانب وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے حکومت نے لگڑری اشیاءکی درآمد پر سے پاپندی اٹھالی ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بندرگاہوں پر پھنسے سامان کو جلد چھوڑ دیا جائے گا، ان اشیاءپر 100 فیصد تک جرمانہ سرچارج لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ٹیرف پالیسی بورڈ جلد نئی ریگولیٹری ڈیوٹیز لائے گا، یقینی بنائیں گے کہ ہمارا غیر ملکی زرمبادلہ صرف اشیاءضروریہ پرخرچ ہو، زرمبادلہ ان اشیاءپر خرچ نہ ہو جن پر ہم نے پابندی عائد کی ہے۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 19 مئی کو لگژری اشیاءکی درآمد پر پابندی عائد کی تھی، حکومتی پابندی کے باعث کئی اشیاءایئرپورٹ اور بندرگاہوں پر روک دی گئی تھیں جبکہ 3 ماہ کے بعد گزشتہ رات درآمد پر پابندی اٹھائی گئی ہے۔