اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) ڈیوٹی جج جوڈیشل مجسٹریٹ راجہ فرخ علی خان نے عوام کواداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز شبیر گل کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کے حوالہ سے پولیس کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے قراردیا ہے کہ شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ مکمل نہیں ہوا، شہبازگل کے وکلا کے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کی استدعا مسترد کرتا ہوں۔ عدالت نے قراردیا کہ شہباز گل کا دوروزہ جسمانی ریمانڈ ابھی شروع ہی نہیں ہوا۔عدالت نے قراردیا ہے کہ شہباز گل کا 48 گھنٹے کا جسمانی ریمانڈ ابھی شروع ہی نہیں ہوا پیر کو میڈیکل رپورٹ آئے گی تو دیکھیں گے۔ عدالت نے شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ سوموار کے روز تک معطل کردیا۔ جبکہ عدالت نے شہباز گل کو سوموار تک پمز میں رکھنے کا حکم دیا ہے ۔ عدالت نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ شہبا گل کو پمز ہسپتال لے کر جائیں اور تفصیلی چیک اپ کرائیں۔ شہباز گل کی سانس کی تکلیف کا ایک بار پھر چیک اپ کیا جائے۔جوڈیشل مجسٹریٹ راجہ فرخ علی خان نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے ڈاکٹر شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کے لئے دائر درخواست پرسماعت کی۔پولیس ایمبولینس میں شہباز گل کو عدالت لائی اور وہیل چیئر پر عدالت کے اندر پیش کیا گیا۔دوران سماعت شہباز گل نے عدالت کو بتایا کہ انہیں سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے اور ان سے ماسک بھی چھین لیا گیا ہے۔عدالتی حکم پر شہباز گل کو ماسک فراہم کردیا گیا۔ دوران سماعت پولیس کے اسپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے عدالت سے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ میں آٹھ روزہ ریمانڈ کی توسیع کی درخواست کی۔دوران سماعت شہباز گل کا کہنا تھا کہ میری اصل میڈیکل رپورٹ وہ نہیں جو پولیس نے پیش کی ہے، میری اصل میڈیکل رپورٹ منگوائیں۔ شہباز گل کے وکیل فیصل فرید چوہدری نے پولیس کی جانب سے اپنے مﺅکل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کی اور کہا کہ شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کے48گھنٹے مکمل ہو چکے ہیں لہذا اس میں توسیع نہیں ہو سکتی۔جبکہ اسپیشل پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ قانون میںنہیں لکھا کہ بیما رشخص کا ریمانڈ نہیں لیا جاسکتا۔پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کی جان قیمتی ہوتی ہے تفتیشی مکمل خیال رکھتا ہے۔ شہباز گل کی صحت اس حد تک مسئلہ نہیں ہے۔عدالتی آرڈر کے بغیر بھی تفتیشی افسر ملزم کا طبی معائنہ کرواسکتا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ پہلے ہی شہباز گل کا دوروزہ جسمانی ریمانڈ مکمل نہیں ہو ا توان کا مزید جسمانی ریمانڈ کیسے دیا جاسکتا ہے اور اکیسے اس میں توسیع کی جاسکتی ہے۔عدالت کا کہنا تھا کہ ہم نے دیکھنا ہے کہ سیشن کورٹ نے جودوروزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا کیا پولیس نے اس میں کوئی تفتیش کی ہے، کیا پولیس شہبازگل سے تفتیش کرسکی ہے یا نہیں کرسکی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اگر48گھنٹے میں کوئی تفتیش نہیں ہوئی تو پھر 48گھٹے اب شروع ہوں گے یا پہلے شروع ہو ئے تھے اوراب ختم ہو چکے ہیں۔ جبکہ شہباز گل کی جانب سے نئی درخواست عدالت میں جمع کروائی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ جن پولیس اہلکاروں نے ان پر تشدد کیا ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کیا جائے۔ اس پرعدالت کا کہنا تھا ہم قانون کے مطابق حکم جاری کردیں گے اور دیکھ لیں گے کہ کیا یہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں۔ دوران سماعت پولیس نے کیس کا مکمل ریکارڈ عدالت میں پیش کیا اور شہباز گل کی نئی میڈیکل رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ شہباز گل پرانی بیماریوں کا شکار ہیں اور سانس کی بیماری کی وجہ سے ان کو دوروز تک پمز اسپتال میں رکھا گیا تھا اور ان کو شامل تفتیش نہیں کیا جاسکا لہذا ہم نے مقدمہ کی تفتیش مکمل کرنی اور مقدمہ کی تفتیش مکمل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ شہبا زگل کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے تاکہ مقدمہ کی تفتیش کو آگے بڑھایا جاسکے۔